پورا ملک اس وقت اندرونی اور بیرونی خلفشار سے دوچار ہے جس نے قوم کو بے چین کیا ہوا ہے آپ کا عہدہ اور کرسی اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ ملک کو اس صورت حال سے نکالنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، قانون کو موثر بنانے کے لیے مزید قانون سازی کی جائے اور پھر اس پر عمل کرایا جائے تا کہ مثبت نتائج مل سکیں۔ معاشرہ اس وقت اخلاقی طور پر تنزلی کی حدوں کو چھو رہا ہے اور اس کے بھیانک نتائج قصور میں بلکہ پورے ملک میں نظر آرہے ہیں۔ ان واقعات کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ ان عوامل کا سدباب کیا جائے جو ان حادثات کے رونما ہونے کے اصل محرکات ہیں اس کے لیے چند تجاویز پیش خدمت ہیں۔
-1 فحش سائٹس کو بند کیا جائے کیوں کہ ماہر نفسیات کہتے ہیں جو انسان دیکھتا ہے اس کا گہرا اثر قبول کرتا ہے اور انسان کو درندہ بنانے میں ان کا بہت اہم کردار ہے۔ پاکستان کی معصوم بچیوں کے تحفظ کے لیے یہ قدم اُٹھانا ناگزیر ہے۔
-2 پیمرا اپنا کردار بالکل ادا نہیں کررہا، اس کی مکمل اصلاح کی جائے، دین کا شعور رکھنے والوں کی شمولیت کمیٹی میں لازمی رکھی جائے تا کہ وہ اخلاقی بے راہ روی پر مشتمل ڈراموں، اشتہارات، پروگراموں پر پابندی عائد کریں۔
-3 صحت مند تفریح، رشتوں کے تقدس کو بحال اور خاندانی نظام کو مضبوط کرنے والے اور دینی پروگراموں کو بڑھایا جائے اور جرائم و فحاشی پر مبنی پروگرامات کو فوراً بند کیا جائے۔
-4 آخر میں عوام کا مطالبہ ہے کہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچا کر عبرتناک قرآنی سزائیں سرعام دی جائیں تا کہ سب کے کلیجے ٹھنڈے ہوں اور آئندہ کسی زینب کا ماتم نہ کیا جائے اور مجرم جرم سے پہلے سو دفعہ اپنے انجام کو سوچے اور جرم سے باز رہے۔
عمارہ مشکور، گلبرگ