آزاد مملکت کا تقاضا کیا ہے

166

پاکستان کا مطلب کیا ’’لاالہ الااللہ‘‘ یہ نعرہ ہم بچپن سے سنتے آرہے ہیں اور ہمارے بڑے اپنے بچپن سے برصغیر کے مسلمانوں نے ایک آزاد اور الگ مملکت کا تقاضا ہی اسی لیے کیا تھا کہ وہ اپنے مذہب و قرآن و حدیث کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ایک اسلامی معاشرہ تشکیل دیں، پھر تحاریک چلیں، جدوجہد ہوئی، جانی و مالی ہر طرح کا نقصان ہوا اور آخر کار پاکستان معروض وجود میں آیا۔ اب سوال یہ ہے کہ جس بنیاد پر ہم نے ایک الگ مملکت حاصل کی اس کا عکس کہیں نظر آتا ہے؟ ہمارا ملک پاکستان کیا واقعی اسلامی ریاست ہے جو اب ہم سب جانتے ہیں؟۔ مسلمان ہندوؤں کے ساتھ ایک عرصہ رہے پھر وطن تو الگ بنالیا لیکن افسوس نظریات میں طرز معاشرت میں ہم انہیں ہرگز نہ بھلا سکے۔ ہمارا میڈیا کیا ہمارے تہوار کیا، سب پر انہی کی چھاپ نظر آتی ہے۔ ان ہی کی نقالی کرتا نظر آتا ہے، کیا ڈرامے کیا فلم ہر چیز میں حد سے زیادہ بے حیائی بے باکی مقابلہ رقص ہر صبح کی نشریات یہ سب کیا پھیلارہے ہیں، کیا سکھارہے ہیں پھر قصور جیسے واقعات نہ ہوں تو کیا ہو، ہماری نوجوان نسل کو تباہ کیا جارہا ہے۔ یہ ہمارے لیے لمحہ فکر ہے کہ ہم سوچیں اور نہ صرف سوچیں بلکہ پاکستان کو اصل معنوں میں ایک اسلامی ریاست بنائیں، یہاں کے قوانین، ذرائع ابلاغ، اداروں و طرز معاشرت ہر چیز سے ایک اسلامی ریاست چھلکنی چاہیے، نہیں تو مزید پستی ہمارا مقدر ہوگی۔
مہوش آزاد