پاکستان کا 70 فی صد معاشی بوجھ اٹھانے والے شہر کراچی کو اس وقت کئی مسائل کا سامنا ہے اور ان میں سے ایک اور سب اہم مسئلہ اسٹریٹ کرائم ہیں۔ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران کراچی جیسے بڑے شہر میں ہونے والے اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں نے یہاں کے باسیوں کا جینا محال کر دیا ہے، روشنیوں کے شہر کراچی میں پہلے تو صرف رات کے اوقات میں جرائم پیشہ عناصر معصوم لوگوں کو ان کے قیمتی سامان سے محروم کر دیتے تھے لیکن اب ان کی یہ کارروئیاں دن کی چکا چوند میں بھی جاری رہتی ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بالکل بے بس اور خاموش تماشائی بنے نظر آتے ہیں۔ اکثر اوقات رہزن پولیس کی ناک کے نیچے سے اپنی کارروائی انتہائی پرسکون طریقے سے انجام دیتے ہوئے رفو چکر ہو جاتے ہیں اور پولیس منہ میں انگلیاں دبائے دیکھتی رہ جاتی ہے۔ حال ہی میں ہونے والے کراچی آپریشن میں جہاں کراچی کے لوگوں نے کھلی ہوا میں سانس لینا شروع کیا، لیکن بد قسمتی سے اس شہر کو اب تک رہزنی سے آزاد نہیں کروایا جا سکا ہے۔ میری قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حساس اداروں سے اپیل ہے کہ خدارا رہزنی کے بے قابو جن کو بوتل میں بند کرکے شہر قائد میں رہنے والوں کو اس مشکل سے چھٹکارا دلایا جائے۔
محمد اُسامہ، وفاقی اردو یونیورسٹی، کراچی