رائے ونڈ اجتماع گاہ کے قریب دھماکا 4پولیس اہلکاروں سمیت9جاں بحق 30زخمی

506
رائے ونڈ: دھماکے کے بعد آگ کے شعلے بلند ہو رہے ہیں۔ چھوٹی تصویر اسپتال زیر علاج زخمی اہلکاروں کی ہے 
رائے ونڈ: دھماکے کے بعد آگ کے شعلے بلند ہو رہے ہیں۔ چھوٹی تصویر اسپتال زیر علاج زخمی اہلکاروں کی ہے 

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) رائے ونڈ میں اجتماع گاہ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار وں سمیت 9افراد جاں بحق 20 زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق زخمیوں میں اے ایس پی اور ایس ایچ او بھی شامل ہیں جنہیں ریسکیوٹیموں نے جناح اسپتال، شریف میڈیکل سٹی اور ٹی ایچ کیو رائے ونڈ منتقل کیا، بعض افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کرآمد ورفت کے لیے بند کر دیا ۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کے مطابق دھماکاپولیس چیک پوسٹ کے نزدیک نفری کی تبدیلی کے دوران ہوا۔ انہوں نے دنیا نیوز کوبتایا کہ دھماکے سے پہلے حملہ آور نے اجتماع گاہ جانے کی کوشش کی جسے چیک پوسٹ پر اہلکاروں نے روکا تو دہشت گرد نے خود کو اڑا لیا۔ حملہ آور کے اعضا اور دیگر شواہد اکٹھے کر کے فرانزک کے لیے بھجوائے جا رہے ہیں۔ ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا کہ اگر حملہ آور اجتماع گاہ میں داخل ہوجاتا تو نقصان بہت زیادہ ہونا تھا۔پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے کی جگہ سے قریب ایک موٹر سائیکل مکمل طور پر تباہ شدہ حالت میں پائی گئی ہے جس سے شبہ ہے کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا۔ ذرائع کے مطابق یہ 2018 ء میں لاہور میں ہونے والا پہلا دھماکا ہے۔دھماکے کی شدت اتنی شدید تھی کہ اس سے قریب کھڑی متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ جیونیوز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکا رائے ونڈ میں جاری اجتماع گاہ کے قریب ہوا جہاں تبلیغی جماعت کا سالانہ اجتماع جاری تھا۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے رائیونڈ روڈ خود کش دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کرتے ہوئے جاں بحق افرادکے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا ہے۔ شہباز شریف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے دہشت گردی کے اس واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ جاں بحق ہونے والے ہمارے ہیرو ہیں، ان کی عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔وزیر اعلیٰ نے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ زخمی ہونے والوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔دوسری جانب دھماکے کے بعد آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے صوبے میں سیکورٹی ہائی الرٹ کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔