کرپشن فری کلچرکے فروغ کا نعرہ لگانے والے عوام کو اندھیروں میں نہیں رکھ سکتے

144

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس ثاقب نثار کی طرف سے اشتہارات میں وزیر اعلیٰ پنجاب کو ذاتی تشہیر کرنے پر رقم سرکاری خزانے میں جمع کرانے کے حکم کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے غریب عوام کو چند روپوں کا ریلیف دے کر کروڑوں روپے اپنی ذاتی تشہیر پر لگا کرپس پردہ انتخابی مہم چلائی جارہی ہے، آئے روز کرپشن کے بڑے بڑے اسیکنڈلز سامنے آ رہے ہیں۔کرپشن فری کلچرکے فروغ کا نعرہ لگانے والے عوام کو مزید اندھیروں میں نہیں رکھ سکتے۔ غربت، مہنگائی، بے روزگاری، بددیانتی، کرپشن اور لوڈشیڈنگ جیسے سنگین مسائل نے ملک کا دیوالیہ نکال دیاہے۔مختلف ٹیکس لگاکر عوام کے خون پسینے کی کمائی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹاجارہا ہے۔ حکمرانوں کے بینک بیلنس میں دن بدن اضافہ ہوتاجارہاہے جبکہ عام آدمی کے حالات بہتر ہونے کے بجائے بدترہوتے جارہے ہیں۔ حکمرانوں کی عیاشیوں اور قرضوں کی دلدل نے ملکی معیشت کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری نے غریب عوام کو فاقہ کشی اور خودکشی پر مجبورکردیا ہے۔ جاگیرداروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں نے پوری قوم کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ دولت چند ہاتھوں تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔ اگر ملکی بیوروکریسی درست ہوجائے تو پاکستان دنیا کے نقشے پر مثالی ملک بن سکتا ہے۔ ملک بدترین معاشی بحران کا شکار ہے اور معاشی بحران سیاسی بحرانوں میں بدلتے دیر نہیں لگتی ۔جب لوگوں کی امید یں محرومیوں میں بدلتی ہیں تو ان کے تیور بھی بدل جاتے ہیں ،زندہ باد کے نعرے لگانے والے مردہ باد کہنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔حکمران حالات پر جلد قابو پانے میں ناکام رہے تو لوگ مرنے مارنے پر تل جائیں گے۔