فوجی فرٹیلائزر اور حبکو میں 330میگاواٹ تھر پاور پلانٹ کی تعمیرکا معاہدہ

629

اسلام آباد: پاکستان کی سب بڑی کھاد بنانے والی کمپنی فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ اور ملک کی سب سے بڑی آئی پی پی حبکونے تھر میں کوئلے کے 330میگاواٹ پاور پلانٹ کی تعمیرکیلئے معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔شیئر ہولڈرز معاہدے پر حبکو، فوجی فرٹیلائزر اورچائنا مشینری اینڈ انجینئرنگ کارپوریشن ( CMEC) کے درمیان اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں دستخط ہوئے۔
یہ پاور پلانٹ بھی چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (CPEC)کا حصہ ہے۔پاورپلانٹ تھر انرجی لمیٹڈ(TEL) کے تحت تعمیر کیا جارہاہے اور تھر بلاک II کے کوئلے سے چلایا جائے گا۔واضح رہے کہ تھر بلاک IIمیں حبکو کی 8فیصد ایکویٹی ہے۔ تھر انرجی کے شیئر ہولڈنگ معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے فوجی فرٹیلائزر کے چیف ایگزیکٹو اور منیجنگ ڈائریکٹر لیفٹنٹ جنرل ریٹائرڈ شفقات احمد نے کہاکہ تھر انرجی میں فوجی فرٹیلائزر کمپنی کے 30فیصداورچائنا مشینری اینڈ انجینئرنگ کارپوریشن کے 10فیصد اور بقیہ 60فیصد حصص حبکو کے ہوں گے۔ انہوں نے امید کا اظہا رکیا کہ یہ منصوبہ مقامی کوئلے کا استعمال کرتے ہوئے ملک میں بجلی کی قلت سے نمٹنے کے حکومتی مقصد میں مددفراہم کرنے کے ساتھ ساتھ کمپنی کی جانب سے حصص یافتگان کے مفاد میں کئی گئی طویل المدتی سرمایہ کاری کیلئے بھی سود مند ثابت ہوگا۔اس موقع پر حبکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر خالد منصورنے کہاکہ تھر میں کوئلے کے ذخائر پاکستان کیلئے ایک گیم چینجرہیں اور یہ مستقبل میں ملک میں توانائی کا اہم ذریعہ ہوں گے۔ تھر انرجی کی طرف سے تعمیر کیا جانے والا تھر کے کوئلے سے چلنے والا پہلا پلانٹ ہوگا جس سے ملک کو زرِ مبادلہ کی بچت ہوگی۔ اس موقع پر فوجی فرٹیلائزر کے چیف ایگزیکٹو اور منیجنگ ڈائریکٹر اور حبکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسرنے کہا کہ دونوں کمپنیوں کی بہترین مالی حیثیت، ساکھ اور بہترین کاروباری پریکٹسز تمام اسٹیک ہولڈرز کو ہم آہنگی اور اعتماد فراہم کرتی ہیں اور انہیں امید ہے کہ اس اسٹریٹجک شراکت داری سے ملک میں کاروبار کی ترقی کے نئے مواقع کھلیں گے ۔
اس موقع پر تھر انرجی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلیم اللہ میمن نے کہاکہ پراجیکٹ کے مضبوط اور پرفیشنل اسپانسرز ہیں اورانہیں یقین ہے کہ یہ منصوبہ مختص لاگت اور ٹائم میں مکمل ہوجائے گا۔
حبکو اورفوجی فرٹیلائزر معروف اور بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ کارپوریٹ ادارے ہیں جو کاروباری اور مالی اعتبار سے انتہائی مستحکم ہیں۔
منصوبے کی فنانشل کلوز جون 2018ء میں متوقع ہے جبکہ سائٹ پر کام پہلے ہی شروع ہوچکا ہے اوردسمبر 2020تک کمرشل پراڈکشن شروع ہونے کا امکان ہے۔