لینڈ ریونیوکے متواتر آڈٹ کے صوابدیدی اختیارات واپس لیے جا ئے

508
ficci

ریو نیو کے آفسران کی کا روباری اداروں میں تقر ری پر تشو یش کا اظہا ر کیا ہے۔

کرا چی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹر ی نے اپنی حالیہ بجٹ تجا ویز جو کہ ایف پی سی سی آئی کے سنیئر نائب صدر سید مظہر علیٰ ناصر کی سربراہی میں بجٹ ایڈوائزری کو نسل تیا رکر رہی ہے۔۔

انہوں نے زور دیا ہے کہ ان لینڈ ریو نیوآفسران کے ان غیر معمولی صوابدیدی اختیارات کوواپس لیا جا ئے کیونکہ وہ اپنے اختیارات کا نا جا ئز استعمال کر تے ہیں تا کہ ٹیکس دھند گا ن کو ریلیف ملے اور ٹیکس قوانین میں آسانی ہو اور مختلف ٹیکس اسکیم میں ٹیکس دھندگان کا اعتماد بحال ہو سکے جو کہ ہر اسکیم کیلئے بنیا دی ضرورت ہے ۔ یہ تجا ویز ایف پی سی سی آئی کی حالیہ تجا ویز میں ایک ہے جو وفاقی بجٹ 2018-19 کیلئے وزارت خزانہ کے اعلیٰ آفیشل کیلئے تیار کیے گئے ہیں ۔ جس میں ٹیکس آفیشل کے غیر معمولی اختیارات کی نشاندہی کی گئی ہے اور اپنی تجا ویز دی گئی ہیں جس سے ٹیکس دھندگان کے مفاد کی حفا ظت ہو تی ہے اور صوابدیدی اختیارات کا غلط استعمال بھی کم ہو گا ۔ Multiple Audit کے غیر معمولی اختیارات سیکشن 177,C 2014

اور122انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت تعین Assessment میں تبدیلیو ں کے متعلق تجا ویز میں ایف پی سی سی آئی نے کہاہے حالا نکہ اگر ٹیکس گو شوراہ یو نیو رسل اسمنٹ اسکیم میں وقت پر جمع کرادیا جا ئے تو وہ Assessment Order تصور کیا جا تا ہے لیکن ان لینڈ ریو ینوکے آفسران کو گذشتہ 5سال کا آڈٹ با ر بار کر نے کاا ختیا ر حاصل ہے۔ تجو یز میں کہاگیا ہے کہ ریٹر ن کو آڈٹ کے لیے منتخب کر نے کا اختیار صر ف FBR کو دفعہ 214Cکے تحت حاصل ہے وہ بھی کمپیو ٹر کی قر عہ انداز کے ذریعے ۔ہا ں اگر FBR آفیشل کے پاس ٹھوس ثبو ت ہو تو صرف اُسی Transaction کے متعلق آڈٹ ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ کمر شل امپورٹر کو پہلے ہی غیر معمولی تعداد میں آڈٹ نو ٹس بیچے گئے ہیں ۔ حالانکہ یہ امپورٹر پہلے ہی کسٹم کی سطح پر ٹیکس کی زمہ داری سے بر ی الزمہ ہو چکے ہیں ۔

ایف پی سی سی آئی نے ان لینڈ ریونیو آفیسر کی کا روباری حضرات کے اداروں میں سیکشن 40Bسیلز ٹیکس ایکٹ 1990کے تحت تعیناتی جن کا مقصد پیداوار پر نظر رکھنا ،اشیا ء کی فر وخت کی فہر ست ، اسٹاک پو زیشن وغیر ہ کو دیکھنا ہو تا ہے ۔ پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے ۔ یہ چیز اب پرانی ہو چکی ہے اور کمپیوٹر کے جدید دور میں جس میں پہلے ہی تمام پیداوری عمل اور سپلا ئی کی چین معلو مات حاصل ہو تی ہیں ۔ اس تجاو یز میں یہ زور دیا ہے کہ یہ طر یقہ کا ر Anti Business and Anti Investment اور حکومت کی سر ما یہ کا ری کی پا لیسیوں کی حوصلہ شکنی ہے اس سے تا جروں میں خو ف وہراس پیدا ہو تا ہے۔