آصف زرداری اور نوازشریف ملکی حالات کے ذمہ دارہیں،انتخابات میں دونوں کی وکٹیں ایک ساتھ گریں گی، عمران خان

647

کراچی(پ،ر) پا کستا ن تحر یک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آصف زرداری اورنوازشریف ملکی حالات کے ذمے دار ہیں،ان میں حالات کو بہتر کرنے کی صلاحیت نہیں ہے،2018 کے الیکشن میں نوازشریف اورآصف زرداری کی وکٹیں ایک ساتھ گریں گی۔بے بی بلاول اپنے والد آصف زرداری سے پوچھیں کہ بغیر محنت کئے وہ کیسے ارب پتی بن گئے،

سندھ سے جیت کر حکومت میں آنے والے حکمرانوں کو کراچی شہر کی کوئی پرواہ نہیں ہے شہر سے نکلنے والا سیوریج کا گندا پانی کھیتوں میں دیا جارہا ہے،کراچی کو بہتر بنانے کے لیے تبدیلی کی ضرورت ہے وہ تبدیلی پی ٹی آئی لائے گی۔کراچی کے مسائل کے حل کے لئے عوام کا پیسہ بھی ان پر خرچ نہیں کیا جارہا ہے، کراچی کے مسائل کا حل صرف بلدیاتی نظام کر طاقتور بنانے میں ہیں۔

کراچی میں حکومت کرنے والی ہر پارٹی نے شہر سے صرف پیسہ بنایا ہے، لیکن ہم کراچی سے پیسہ نہیں بنائیں گے بلکہ کراچی کو مکمل منصوبے کے تحت مسائل سے نکالیں گے۔سینیٹ الیکشن میں بلوچستان کے سینیٹر کا چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے اور نواز شریف کے امیدوار کا ہارنا پاکستان کی بہت بڑی جیت ہے۔

آج پاکستان پر تاریخی قرضہ چڑھا ہوا ہے ہر پاکستانی ایک لاکھ 30 ہزار کا مقروض ہے، ملک کی معیشت کو موجودہ حکمرانوں نے تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔پاکستان کی عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے اور دونوں حکمران خاندان مزید امیر ہوتے جارہے ہیں،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز کراچی پریس کلب کی دعوت پر میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ میٹ دی پریس سے کراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک اور سکریٹری مقصود یوسفی نے بھی خطاب کیا ۔کراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک سکریٹری مقصود یوسفی اور مجلس عاملہ کے اراکین نے عمران خان کو کراچی پریس کلب کا سوینئر، اجرک اور گلدستہ پیش کیا۔

اس موقع پر کراچی پریس کلب کے خازن مو سی کلیم،جو ائنٹ سیکر یٹری نعمت خان،اراکین مجلس عاملہ سعید سر بازی، کفیل الدین فیضان ،شمس کیر یو،شا زیہ حسن،ابو الحسن،نعیم سہتورا، کے یو جے کے سا بق صدر افسر عمران،سینئر نا ئب صدر ثا قب صغیر،سینئر فو ٹو گرافر اطہر حسین،آصف جئے جا،کراچی پریس کلب پر یس اینڈ پبلی کیشن کمیٹی کے سیکر یٹری منیر عقیل انصاری، پاکستان تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی،فردوس نقوی،خرم شیر زمان،فیصل واڈا،عمران اسما عیل،پی ٹی آئی سندھ کے میڈیا کوآرڈینیٹر داوا خان صابر سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کراچی کے مسائل کا حل بلدیاتی نظام کو طاقتور بنانے میں ہے ، کراچی میں حکومت کرنے والی ہر پارٹی نے شہر سے صرف پیسہ بنایا ہے، لیکن ہم کراچی سے پیشہ نہیں بنائیں گے بلکہ کراچی کو مکمل منصوبے کے تحت مسائل سے نکالیں گے۔خیبر پختونخوا کی پولیس مثالی ہے جس کی کوششوں سے صوبے میں دہشت گردی میں واضح کمی آئی ہے اور یہاں تک کہ نواز شریف بھی کے پی کے میں آکر تقریر کرسکتے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی کا نے کہا کہ سندھ میں کون سا ایسا ادارہ ہے جس کو ٹھیک کیا گیا ہو،

پولیس اور تعلیم کے نظام کا بیڑاغرق کر دیا ہے، ان لوگوں کو صرف پیسے سے غرض ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی میں پولیس کا نظام ڈلیور ہی نہیں کرسکی اس لیے رینجرز کو کراچی میں سکیورٹی کے معاملات سنبھالنا پڑے، پولیس کو یہاں اپنی طاقت اور مظلوم لوگوں پر جھوٹی ایف آئی آروں کے استعمال کیا جاتا ہے اسی لیے پولیس کو ٹھیک نہیں کرتے تاکہ ان سے غلط کام کروایا جاسکے۔عمران خان نے کہا کہ سندھ سے جیت کر حکومت میں آنے والے حکمرانوں کو کراچی شہر کی کوئی پرواہ نہیں ہے، اس لیے شہر سے نکلنے والا سیوریج کا گندا پانی کھیتوں میں دیا جارہا ہے،کراچی کو بہتر بنانے کے لیے تبدیلی کی ضرورت ہے وہ تبدیلی پی ٹی آئی لائے گی۔انہوں نے کہا کہ آج پاکستان پر تاریخی قرضہ چڑھا ہوا ہے ہر پاکستانی ایک لاکھ 30 ہزار کا مقروض ہے،

ملک کی معیست کو موجودہ حکمرانوں نے تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔پاکستان کی عوام پر مہنگائی کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے اور دونوں حکمران خاندان مزید امیر ہوتے جارہے ہیں، ملک کی موجودہ صورتحال کے ذمہ دار شریف اور زرداری خاندان ہیں، 2018 کے الیکشن میں ان دونوں کی وکٹیں گریں گی۔سینیٹ الیکشن میں بلوچستان کے سینیٹر کا چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے اور نواز شریف کے امیدوار کا ہارنا پاکستان کی بہت بڑی جیت ہے۔بلاول بھٹو کے حوالے سے کئے گئے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ بچے کو کیا جواب دوں جس کو یہ نہیں پتہ کہ پاکستان میں کیا چل رہا ہے،اس کو جو لکھ کر دیا جاتا ہے وہ خطاب میں بول دیتا ہے۔ بے بی بلاول سے پوچھنا چاہتا ہوں 10 سال کراچی میں آپ کی حکومت رہی، لیکن آپ کراچی والوں کو پانی بھی نہیں دے سکے، 10سال میں کراچی اور اندرون سندھ میں کوئی ایک چیز بتائیں جو آپ نے ٹھیک کی ہو،بلاول اپنے والد آصف زرداری سے پوچھیں کہ بغیر محنت کے وہ کیسے ارب پتی بن گئے، یہ بتائیں 10سال میں پیپلز پارٹی نے کون سی بنیادی ضروریات پوری کیں۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی جانب سے کراچی کے حالات پر بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں پینے کے پانی میں سیوریج کا پانی ملا ہوا ہے، شہر میں ساڑھے650 مقامات ہیں جہاں سے کھیتوں کو پانی دیا جارہا ہے، عمران خان کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ کی ایجاد کرنے والے آج ہارس ٹریڈنگ کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ ملک کے موجودہ حالات کے ذمہ دار آصف علی زرداری اور نواز شریف ہیں۔ ساری قوم مقروض ہے جبکہ صرف دو مقتدر گھرانے خوشحال ہیں، عمران خان نے کہا کہ اسمبلی اس وقت بااختیار ہوتی ہے جب وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے۔

صادق سنجرانی کے سینیٹ چیئرمین منتخب ہونے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انہیں بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ بننے پر خوشی ہوئی۔ بلوچستان میں اچانک تبدیلی نہیں آئے گی لیکن بلوچستان کے عوام کا احساس محرومی ختم ہوجائے گی اور وہ قومی دھارے میں شامل ہو جا ئے گے۔ سندھ کے حکمرانوں میں کراچی کو ٹھیک کرنے کی اہلیت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں گندا پانی شہریوں کو فراہم کیا جاتا ہے، جبکہ یہاں صفائی اور ٹریفک جیسے اہم مسائل بھی موجود ہیں اور کراچی کے وسائل کو بے دردی کے ساتھ ضائع کیا گیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی کے مسائل کو حل کرنے اور شہرمیں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں جو پیسہ لگنا چاہیے تھا وہ ملک سے باہر بھیج دیا گیا اور شہر میں میں بلدیاتی اداروں کے پاس اختیارات نہیں ہیں۔عمران کا کہنا تھا کہ جب تک مکمل سسٹم نہیں آئیگاکراچی کے مسئلے حل نہیں ہوں گے، کراچی میں برسر اقتدار آنیوالی پارٹی صرف پیسہ بناتی ہے، اگرکے پی میں حالات بدلے نہ ہوتے تواسفندیاردبئی سے تقریرکرتے،ان کا کہناتھا کہ کے پی میں تبدیلی ہی ہے کہ نوازشریف بغیربلٹ پروف شیشے کے تقریرکرتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ تبدیلی کیلئے لوگوں کومتبادل پلان دینگے،خیبرپختونخوامیں سب سے زیادہ دہشت گردی تھی، خیبرپختونخوا میں جرائم اوردہشتگردی کی شرح میں کمی آگئی ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 20سال سندھ حکومت کومسلسل حکومت ملی،انہوں نے کون ساادارہ ٹھیک کیا؟انہوں نے کہا کہ پولیس کو اپوزیشن کیخلاف مقدمات کیلئے استعمال کیاجاتا ہے،جو پارٹی کراچی میں آتی ہے اس کی بنیادکراچی میں نہیں ہے،جو پہلے جماعت تھی اس کالیڈرلندن میں بیٹھ کرحکومت کرتاتھا۔کراچی میں لوگوں کاپیسہ ان پرخرچ نہیں کیاجارہا،جوپیسہ کراچی کے لوگوں پر خرچ ہوناچاہئے وہ دبئی جارہاہے۔انہوں نے کہا کہ پو لیس کا سب سے بہترنظام خیبر پتونخوا میں ہے اور خیبر پختونخوا کی پولیس پورے پاکستان کے لیے مثالی ہے۔