کراچی (رپورٹ: محمد انور) شہر میں نجی اسکولوں کے طالبعلموں میں بھاری بیگز اٹھانے کی وجہ سے کمر، کندھوں کے درد، گٹھیا اور گھٹنے کے درد جیسے مہلک امراض پھیلنے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ انکشاف بلدیہ عظمی کے سب سے بڑے اور کراچی کے تیسرے بڑے عباسی شہید اسپتال کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نعمان ناصر کی جانب سے شہر کے تمام اسکولوں کے پرنسپلز کو لکھے گئے سرکلر میں ہوا ہے۔ اس مراسلے کے مطابق عباسی شہید اسپتال کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نعمان ناصر نے اسکولوں کی انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے کہ چند روز کے دوران اسپتال پہنچنے والے معصوم طالبعلموں کی طرف سے کمر، کندھے اور گھٹنے کے درد اور گٹھیا کی شکایات میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ کتابوں کے بھاری بیگ اٹھانا معلوم ہو رہی ہے۔ اس لیے اسکول انتظامیہ اور پرنسپلز کو خبردار کیا جاتا ہے کہ وہ بھاری بیگ اٹھانے سے روکنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔ یہ مراسلہ شہر کے تمام اسکولوں خصوصا نجی مدارس کو بھیج دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں جب نمائندہ جسارت نے ڈاکٹر ناصر جاوید سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا ہے کہ چند روز سے دیگر اسپتالوں اور عباسی شہید اسپتال میں بھی آنے والے درد کی شکایات کے امراض میں مبتلا 5 سے 13 سال کے بچوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ اس لیے اسکولوں کے پرنسپلز کو خط کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے۔ جس کا مقصد صرف یہ ہے کہ اس صورتحال سے بچاؤ کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ عام تاثر یہ ہے کہ طالبعلم اور ان کے والدین بچوں کو پیریڈ کی کتابیں اسکول لے جانے پر زور نہیں دیتے جبکہ اسکول اساتذہ بھی طالبعلموں کو بھاری بیگ اٹھانے کے نقصانات سے خبردار نہیں کرتے جس کی وجہ سے کمر درد وغیرہ کی شکایات پیدا ہوتی ہیں۔ مقامی اسکول کے میٹرک کے طالبعلم محمد ارحم نے بتایا ہے کہ اسکول میں تو روزانہ 4 پیریڈ ہوتے ہیں لیکن بچے خود ہی تمام کتابیں اور کاپیاں بیگ میں رکھ کر لانا چاہتے ہیں اسی وجہ سے بیگ بھاری ہوجاتا ہے۔