اسلام آباد میں چوری کی وارداتیں پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے

150

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق رکن قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے کہا کہ اسلام آباد میں بڑھتی ہوئی چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں اسلام آباد پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان قرار دیا ہے۔ انہوں نے جھنگی سیداں، جی پندرہ، جی ٹین اور آئی ٹین اور دیگر سیکٹرز میں آئے روز لوگوں کو لوٹا جارہا ہے، مگر اس کے سدباب کے لیے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی، وفاقی دارالحکومت میں دن کی روشنی میں لوگوں کی جان ومال محفوظ نہیں، جس کی وجہ سے اہل علاقہ میں شدید عدم تحفظ کا احساس پایا جاتا ہے، ایک ماہ میں ایک علاقے میں نو لوگوں کے گھروں میں چوری اور ڈکیتیاں کی وارداتیں ہوئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جی ٹین یو نین کونسل کے دورے کے موقع پر شہر یوں کے مختلف وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ میاں محمد اسلم نے کہا کہ اسلام آباد جسے سیف سٹی کہا جاتا ہے اور اس کی سیکورٹی پر کروڑوں روپے لگائے جارہے ہیں اس کے باوجود یہاں کے شہریوں کے جان ومال محفوظ نہیں، یہاں تک کہ جماعت اسلامی یو تھ ونگ کے صدر امداد الحق کو گھر کے قریب شہید کیا گیا ہے، جو پو لیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے پولیس کو 10 دن کا الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر مجرموں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو جماعت اسلامی اہل علاقہ کے ہمراہ جی ٹی روڈ کو بلاک کرے گی۔ میاں محمد اسلم نے کہا کہ اگر وفاقی دارالحکومت میں لوگوں کے جان و مال محفوظ نہیں ہے، تو ملک کے دیگر علاقوں میں کیا حال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو چوروں اور مجرموں کے گروہ سے نجات دلانے کے لیے علاقے میں پولیس کے گشت کو بڑھایا جائے اور شہریوں کے جان ومال کو محفوظ بنانے کے لیے سادہ کپڑوں میں اہلکاروں کو تعینات کیا جائے۔