ماضی میں اہم ایشوزپر پارلیمنٹ کوبائی پاس کیا جاتارہا، سردار ظفر

192

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی کے ضلعی امیر سردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ پرویزمشرف کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرکے پاکستان لایا جائے۔ پرویز مشرف کے وکیل کی جانب سے ملزم کی پیشی کے حوالے سے شرائط کااظہارکرنا ناقابل فہم اور انتہائی قابل مذمت ہے ۔حکومت کی جانب سے جنرل پرویزمشرف کاشناختی کارڈاور پاسپورٹ معطل کرنا ناکافی اقدامات ہیں۔سنجیدگی کامظاہرہ کرتے ہوئے انہیں قانون کے شکنجے میں لایاجائے۔انہوں نے سابق ڈکٹیٹر جنرل پرویزمشرف کی گرفتاری کے حوالے سے خصوصی عدالت کے تحریری حکم کوخوش آئند قراردیتے ہوئے کہاہے کہ جنرل(ر)پرویزمشرف مختلف حیلے اور بہانے بناکروطن واپس آنے سے گریز کرتے رہے ہیں اوراب بالآخرعدالت نے ان کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے لیکن لگتایہ ہے کہ وہ خود واپس نہیں آئیں گے بلکہ عدالتی حکم کے مطابق حکومت انہیں انٹرپول کے ذریعے پاکستان لانے کی کوشش کی جائے۔انہوں نے کہاکہ جنرل پرویزمشرف کے دور میں ملکی آئین وقانون کے ساتھ کھیلواڑ کیاگیا،اس کی بے توقیری کی گئی لہٰذا وہ کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔انہیں اپنے سیاہ کارناموں کاحساب ضرور دینا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ جنرل پرویز مشرف کو سزادے کر آئین شکنی کرنے والوں کونشانہ عبرت بنایا جائے۔ غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کئی برسوں سے ملک سے فرار ہیں اور خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزاررہے ہیں مگران کو واپس لانے کے لیے ماضی میں حکومتی اقدامات مایوس کن رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جنرل مشرف کے جرائم کی ایک لمبی لسٹ ہے۔ بلوچستان کے عوام کے ساتھ جو سلوک روارکھا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ ملک میں فحاشی وعریانی کا سیلاب لے کر آئے، اہم ایشوزپر پارلیمنٹ کوبائی پاس کیا جاتارہا،اکبربگٹی کا قتل کیا، پیسے لے کرڈاکٹرعافیہ سمیت متعددافراد کو امریکا کے ہاتھوں فروخت کیا،ملک میں ایمر جنسی کانفاذ اور عدلیہ پرشب خون مارا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام جنرل پرویز مشرف کو قومی مجرم سمجھتے ہیں اور یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ انہیں جلدازجلد گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایاجائے۔جب تک بااثرافراد کامحاسبہ نہیں کیاجائے گا اس وقت تک ملک میں انصاف کابول بالا نہیں ہوسکتا۔