چھالیہ سمیت دیگر آئٹمز کی درآمد پر پابندی سے اسمگلنگ عروج پر پہنچ گئی

501
BETELS

محکمہ پلانٹ پروٹیکشن نے امپورٹ پرمٹ کا اجراء بند، مارکیٹ میں250روپے والی چھالیہ کی قیمت2ہزار روپے ہو گئی

وزیراعظم ،چیف آف آرمی اسٹاف ، چیف جسٹس پاکستان ، مشیر خزانہ سے نوٹس لینے کی اپیل، وسیم الرحمان

کراچی: پاکستان کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن( پی کے ایم اے) کے چیئرمین وسیم الرحمان نے کہا ہے کہ محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کی جانب سے درآمدی چھالیہ،کھوپرا پاؤڈر،املی سمیت دیگر آئٹمز کی درآمد پربے جا پابندی عائد کرنے کے باعث افغان ٹرانزٹ کے ذریعے ان اشیاء کی اسمگلنگ بڑھ گئی ہے جس کے نتیجے میں مقامی مارکیٹ میں چھالیہ کی فی کلو قیمت میں یکدم 1700روپے تک اضافہ ہو گیا ہے اور چھالیہ کی فی کلو قیمت250روپے سے بڑھ کر 2 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے

درآمدکنندگان کو کروڑوں روپے کے نقصان کے علاوہ حکومت کو بھی کروڑوں روپے ریونیو سے ہاتھ دھونا پڑ رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے چھالیہ، املی،ساگوانہ،کھوپرا پاؤڈر،پھلی،پھلی دانے، جھاڑوکی درآمد پر کسی قسم کی پابندی نہیں لگائی گئی لیکن محکمہ پلانٹ پروٹیکشن نے من مانی کرتے ہوئے مذکورہ آئٹمز پر خودساختہ پابندی عائد کررکھی ہے اوردرآمدکنندگان کو امپورٹ پرمٹ کا اجراء بند کردیا ہے جس کی وجہ سے اسمگلنگ کو فروغ حاصل ہورہاہے اور چھالیہ سمیت دیگر آئٹمز افغان ٹرانزٹ کی آڑ میں اسمگلنگ کرکے پاکستان لائے جارہے ہیں

پاکستانی مارکیٹ میں فروخت کیے جارہے ہیں جس سے مقامی تاجروں کو خطیر مالی نقصانات کا سامنا ہے۔چیئرمین پی کے ایم اے نے کہاکہ محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کی جانب سے امپورٹ پرمٹ کی بندش کے نتیجے میں بندرگاہ پرچھالیہ کے تقریباً225کنٹینر پھنسے ہوئے ہیں اور کلیئرنس کے منتظر ہیں جس کی مالیت ایک ارب روپے سے زائد ہے ۔ درآمدی چھالیہ کی کلیئرنس روکنے سے حکومت ایک ارب روپے سے زائد ریونیو سے محروم ہو گئی جبکہ درآمدی مال کی کلیئرنس نہ ہونے سے ڈی ٹینشن اور ڈیمرج لگنے سے درآمد کنندگان کو خطیر مالی نقصانات کا سامنا ہے۔ وسیم الرحمان نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی،چیف آف آرمی اسٹاف جنرل جاوید باوجوہ، چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثاراور مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی تاجربرادری کا معاشی قتل بند کیا جائے

محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کودرآمد کنندگان کو امپورٹ پرمٹ دینے کے احکامات جاری کرتے ہوئے اسمگلنگ کی روک تھام کے اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے محکمہ کسٹم،کسٹم انٹیلی جنس، کسٹم ڈی آئی ڈی، کسٹم اے آئی بی سے بھی اپیل کی کہ افغان ٹرانزٹ کی آڑ میں چھالیہ سمیت دیگر درآمدی اشیاء کی اسمگلنگ کو فی الفور روکا جائے اور درآمدکنندگان کو تباہ ہونے سے بچایا جائے۔انہوں نے چھالیہ،کھوپرا پاؤڈر،املی سمیت دیگر آئٹمز کی درآمد پربے جا پابندی ختم کرنے اور درآمد کنندگان کو امپورٹ پرمٹ جاری کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔