نقیب قتل کیس معطل ایس ایس پی راؤ انوار کو کراچی پہنچا دیا گیا۔

426

نقیب اللہ محسود قتل کیس میں نامزد معطل ایس ایس پی راؤ انوار کو اسلام آباد سے کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )چیف جسٹس کے حکم پر سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتار راؤ انوار کو اسلام آباد پولیس نے سخت سیکیورٹی میں بینظیر بھٹو انٹر نیشنل ایئر پورٹ پہنچایا۔پولیس نے بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر راؤ انوار کو سندھ پولیس کے حوالے کیا جہاں سے نجی ایئرلائن کی پرواز این ایل 126 کے ذریعے انہیں کراچی کے لیے روانہ کیا گیا۔چیف جسٹس کی جانب سے نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی 5 رکنی کمیٹی کے سربراہ ڈی آئی جی آفتاب پٹھان بھی اسی پرواز کے ذریعے کراچی پہنچے۔

نقیب اللہ قتل کیس میں ملوث سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کونجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعہ کراچی پہنچاکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ۔ان کاؤنٹر اسپیشلسٹ نے بدھ کو سپریم کورٹ میں گرفتار ی پیش کی تھی ۔آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ راؤ انوار کو قانونی ضابطوں کے مطابق پولیس کی تحویل میں لیا گیا ہے ۔کراچی میں جعلی پولیس مقابلوں کے لیے بدنام پولیس افسرراؤ انوار کو سپریم کورٹ سے گرفتاری کے بعد کراچی منتقل کردیاگیا ہے ۔

سابق ایس ایس پی راو انوارکو پی آئی اے کی پرواز پی کے 309سے کراچی آنا تھا موسم کی خرابی کے باعث مذکورہ فلا ئٹ منسوخ ہوگئی جس کے بعد ایس ایس پی راوانوار ایڈیشنل آئی جی آفتاب پٹھان اور تفتیشی ٹیم کے ہمراہ شاہین ائرلائن کی پر واز این ایل 126 کے ذریعے بدھ کی رات 10بجکر 11منٹ پر کراچی پہنچ گے، جناح انٹر نیشنل ائیر پورٹ پر ایس ایس پی راو انوار کی منتقلی کے لیے سینئرپولیس افسرا ن ایس ایس پی ملیر عدیل چانڈیو ڈی ایس پی عرفان زمان و بھاری نفری پہلے سے موجود تھے ۔

سابق ایس ایس پی ملیر کی بکتر بند گاڑی بھی ایئر پورٹ پہنچا دی گئی تھی ، را ؤانوار کی آمد سے قبل دونوں بکتر بند کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے پولیس کے ہمراہ سوئپنگ کے بعد کلئیر کر کے بند کردیا گیا تھا ، سابق ایس ایس پی راوانوارکو اس موقع پر میڈیا کے سامنے پیش نہیں کیا گیا ،جہاز اترتے ہی فوری طور پر ایس ایس پی راؤ انوار کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔ادھر سپریم کور ٹ میں سماعت کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ بھی کراچی پہنچ گئے ۔

ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راؤ انوار کی کسٹڈی لی ہے لیکن وہ میرے ساتھ نہیں آئے ہیں ۔راؤ انوار کو قانونی ضابطہ کے مطابق پولیس تحویل میں لیا گیا ہے۔دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کے بعد ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ اگر راوانور کو کسی کمیٹی پر اعتراض تھا تو وہ آئی جی سندھ سے بات کر کے اس میں تبدیلی کروالیتے ۔

آج بھی سپریم کورٹ نے یہی کیا ہے کہ پولیس کی کمیٹی بنادی ہے، معاملہ سپریم کورٹ میں چل رہا ہے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں یہ کیس آگے چلے گا،نئی جے آئی ٹی بنی ہے وہ سندھ حکومت سے جو تعاون طلب کریں گے ہم ان کو فراہم کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ راؤ انوار کو مکمل سکیورٹی دی جائے گی ۔