حکومت روپے کی گرتی ہوئی قدر کو روکنے کیلئے فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے۔ شیخ عامر وحید

585

اسلام آباد : اسلام آباد چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے روپے کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر پر شدید تشویش کا اظہار کیا کیونکہ اس سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان برپا ہو گا جو کاروباری سرگرمیوں کو متاثر کرے گا لہذا انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ روپے کی گرتی ہوئی قدر کو روکنے کیلئے فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی دن میں روپے کی قدر 110روپے فی ڈالر سے گر کر 115روپے فی ڈالر تک پہنچ گئی جو بہت تشویشناک ہے کیونکہ اس سے تاجر برادری سمیت عوام کیلئے مہنگای بڑھے گی اور تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کو نقصان پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ دسمبر میں بھی اسی طرح روپے کی قدر میں تقریبا پانچ فیصد کمی کی گئی تھی اور اب پھر دوبارہ ایک ہی دن میں روپے کی قدر میں 4.5فیصد سے زائد کمی معیشت کیلئے مزید مسائل کا باعث بنے گی۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں اضافہ ہونے سے عوام کی قوت خرید مزید کم ہو گی جس کے کاروباری سرگرمیوں پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر گرنے سے ملکی قرضوں میں بھی مزید اضافہ ہو گا کیونکہ ماہرین کے مطابق فی ڈالر کے مقابلے میں ایک روپیہ گرنے سے غیر ملکی قرضے میں 60ارب روپے کا اضافہ ہوجاتا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان پر قرضوں کی مد میں اربوں روپے کا اضافہ ہو جائے گا۔
شیخ عامر وحیدنے کہا کہ روزانہ کی مارکیٹ میں روپے کی مدد کرنے کی کوششوں کو واپس لینے کی بجائے سٹیٹ بینک آف پاکستان کو چاہیے کہ وہ روپے کی قدر کو مستحکم رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبے کو سی پیک منصوبے میں چین سمیت دیگر ممالک کے سرمایہ کاروں کے ساتھ پائیدار کاروباری شراکتیں قائم کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی و مشینری کی ضرورت ہے لیکن ڈالر کے مقابلے میں روپے کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر سے درآمدات سمیت صنعتی مشینری مزید مہنگی ہو جائے گی جس سے صنعتی شعبے کو اپ گریڈ کرنے کی کوششوں کو مشکلات کا سامنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کاروباری شعبے اور معیشت کو مزید مسائل سے بچانے کیلئے روپے کی قدر کو روکنے اور اس میں استحکام لانے کیلئے فوری اصلاحی اقدامات اٹھائے تا کہ معیشت کو مزید کمزور ہونے سے بچایا جا سکے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید اور نائب صدر نثار احمد مرزانے کہا کہ عوام پہلے ہی مہنگائی سے پریشان ہیں جبکہ روپے کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر سے ملک میں مہنگائی کی ایک نئی لہر پیدا ہو گی جس سے عام آدمی کی زندگی مزیدمشکل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کی مشاورت سے روپے کی قدر کو مستحکم کرنے اور معیشت کو مشکلات سے نکالنے کیلئے فوری طور پر ایک نئی حکمت عملی وضع کرے تا کہ مشترکہ کوششوں سے معیشت کو پائیدار ترقی کے راستے پر ڈالنے کی طرف مثبت پیش رفت کی جا سکے۔