حکومت لائیوسٹاک و ڈیری شعبے بہتر ترقی کیلئے قومی پالیسی تشکیل دے۔ شیخ عامر وحید

490

اسلام آباد :اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عامر وحید نے کہا کہ حکومت لائیوسٹاک اور دیڑی شعبے کی بہتری ترقی کیلئے ایک قومی پالیسی تشکیل دے تا کہ یہ شعبہ زراعت اور معیشت کی ترقی میں مزید فعال کردار ادا کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار میں 20فیصدسے زائد حصہ ادا کر رہی ہے

لائیوسٹاک کا حصہ زرعی شعبے میں 58فیصد سے زائد ہے لیکن متعدد مسائل کی وجہ سے لائیوسٹاک شعبہ اپنی صلاحیت کے مطابق ترقی نہیں کر سکا لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ زراعت کی بہتر ترقی کیلئے لائیو سٹاک شعبے کے مسائل کو حل کرنے پر خصوصی توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا 75لاکھ خاندان براہ راست لائیوسٹاک فارمنگ سے وابستہ ہیں جبکہ یہ شعبہ چار سے ساڑھے چار کروڑ افراد کو ذریعہ معاش فراہم کرتا ہے جس سے ملک کیلئے اس کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں دودھ پیدا کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے کیونکہ پاکستان میں سالانہ 50ارب لیٹر سے زائد دودھ پیدا ہوتا ہے جس کی ویلیواہم فصلوں کی مجموعی ویلیو سے بھی زیادہ بنتی ہے لیکن حالات سازگار نہ ہونے کی وجہ سے لائیوسٹاک اور ڈیری فارمنگ کا شعبہ اس وقت متعدد مسائل سے دوچار ہے جس سے کروڑوں لوگوں کا ذریعہ معاش خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت لائیوسٹاک شعبے کو بہتر درجہ دے اور دودھ سے ویلیو ایڈیڈ مصنوعات تیار کرنے کیلئے اس شعبے سے ہر ممکن تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت لائیوسٹاک شعبے سے وابستہ کسانوں کیلئے بجلی کے نرخوں میں کمی کا اعلان کرے اور ڈیری مشینری و خام مال کی درآمد پر عائد ٹیکسوں کو ختم کرے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت لائیوسٹاک اور ڈیری شعبے کو انکم ٹیکس میں چھوٹ فراہم کرنے پر غور کرے تا کہ یہ شعبہ بہتر ترقی کر سکے اور معیشت کو مضبوط کرنے میں اپنا فعال کرداد ادا کر سکے۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید اور نائب صدر نثار مرزا نے کہا کہ حکومت مقامی دودھ پاؤڈر تیار کرنے پر عائد 10فیصد سیلز ٹیکس کو ختم کرے اور سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ڈیری شعبے کی بہتر ترقی کیلئے ایک قومی ڈیری پالیسی تشکیل دینے کی کوشش کرے تا کہ پاکستان ڈیری شعبے کو بہتر فروغ دے کر معیشت کیلئے فائدہ مند نتائج حاصل کر سکے