انڈونیشیا نے پاکستان سے50 ہزار میٹرک ٹن وائٹ رائس در آمد کرنے کا آرڈر جاری کردیا۔ حمد اللہ خان

577

رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان REAPکے قائم مقام چیئرمین حمد اللہ خان ترین نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی وفاقی وزارت تجارت اور رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن کی انتھک محنت اور مسلسل کوششوں سے حالیہ دنوں انڈونیشیا کے حکومتی ادارے BULOGنے پاکستان سے پچاس ہزار میٹرک ٹن وائٹ رائس میں سے 12500میٹرک ٹن چاول 5%بروکن US$460 کی قیمت پر اور37500 میٹرک ٹن چاول 15%بروکن US$450کی قیمت پر در آمد کرنے کا ٹینڈر جاری کیا

کہ پاکستان کے 8ایکسپورٹرز کو دیا گیا ہے جن میں میسرز غریب سنز پرائیوٹ لمیٹڈ ، حسن علی رائس ایکسپورٹ کمپنی،میسکے اینڈ فیمٹی ٹریڈنگ کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ ، کے کے رائس ملز پرائیوٹ لمیٹڈ ، ایم ایم کموڈیٹیز ، ال حمزہ ٹریڈنگ کمپنی ، کونول پاکستان پرائیوٹ لمیٹڈ ، کنگور ٹریڈرز شامل ہیں یہ تمام ایکسپورٹرز 6250میٹرن ٹن کے حساب سے مشترکہ طور پر پچاس ہزار میٹرک ٹن وائٹ رائس BULOGانڈونیشیا کو رواں سال بر آمد کریں گے۔ حمد اللہ خان ترین کا کہنا تھا کہ یہ سب پاکستانی ایکسپورٹرز کی انتھک محنت اور کوششوں کا نتیجہ ہے جس سے پاکستان چاول کی بر آمدا ت میں خاطر خواہ اضافہ ہورہا ہے

ر ملک کیلئے ایک کثیر زر مبادلہ حاصل ہورہا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس نمایاں کامیابی میں REAPکے سینیئر وائس چیئرمین رفیق سلیمان کی کاویشیں قابل ذکر ہیں جنہوں نے سال 2015میں REAPکے وفد کی قیادت کرتے ہوئے انڈونیشیا کا دورہ کیا تھا اور وہاں کے حکومتی اداروں کے اہم عہدیداروں سے ملاقات کر کے پاکستانی چاول کی بر آمدات کیلئے راہ ہموار کی تھی ۔ اس ٹینڈر کے نتیجے میں پاکستان کو تقریباََ دو کروڑ پچیس لاکھ ڈالر کا قیمتی زر مبادلہ حاصل ہوگا جو کہ پاکستان کے تجارتی خسارے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا کی مارکیٹ میں پاکستانی چاول کی کھپت موجود ہے جس کا بھر پور فائدہ اٹھانے کی اشد ضرورت ہے ۔