اقتصادی صورتحال بہتر بنانے میں اعلیٰ عدلیہ کی دلچسپی کی حمایت کرتے ہیں

761

اقتصادی حالت خراب ، روپے کی بے قدری سے قرضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے

ملک میں کارخانہ دار سے دکاندار تک ہر سطح پر ٹیکس چوری کیا جا رہا ہے

اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ تاجر ملک کی اقتصادی صورتحال بہتر بنانے میں اعلیٰ عدلیہ کی دلچسپی کی بھرپورحمایت کرتے ہیں۔سپریم کورٹ کی جانب سے دیگر ممالک میں چھپائی گئی رقم کی واپسی کیلئے ماہرین کی ایک کمیٹی کے قیام کا اعلان مستحسن ہے جس پر فوری عمل درامد کی ضرورت ہے کیونکہ ملک کی اقتصادی حالت مسلسل بگڑ رہی ہے جس کی وجہ سے کرنسی کی قدر گرائی جا رہی ہے جس سے عوام پر بوجھ بڑھ رہا ہے جبکہ قرضوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔فوری اقدامات نہیں کئے گئے تو آئی ایم ایف سے سخت شرائط پر مزید قرضہ لینا ہو گا۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ملک سے سرمائے کا فرار معمول بن چکا ہے کیونکہ کاروباری برادری اپنے سرمائے کو ملک سے باہر محفوظ سمجھتی ہے جس پر قابو پانے کیلئے متعلقہ اداروں کو اپنا اعتماد بحال کرنا ہو گا جبکہ حکومت کو سرمائے کے تحفظ کے قوانین کو بہتر بنانا ہو گا۔انھوں نے کہا کہ کارخانہ دار سے دکاندار تک ہر سطح پر ٹیکس چوری کیا جا رہا ہے جس کی ایک وجہ ٹیکس جمع کرنے والے حکام کی غیر ذمہ داری، محاصل سے جمع شدہ رقم کا قابل اعتراض استعمال اوران فنڈز کو استعمال کرنے والے کچھ عوامی نمائندوں کا کردار ہے۔عوام اپنے نمائندوں اور بالادست طبقہ کی اکثریت کو ملک کا کرپٹ ترین طبقہ گردانتے ہیں اورعام خیال ہے کہ ٹیکسوں سے جمع ہونے والی رقم سے ملک و قوم کے بجائے ایلیٹ کلاس کو فائدہ پہنچتاہے جس کی وجہ سے عوام ٹیکس ادا کرنے میں دلچسپی نہیں لیتے اور ٹیکس چوری کو ترجیح دیتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ جب تک بالائی سطح پر کرپشن ختم نہیں ہوتی نچلی سطح پر اسکے خاتمہ کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا ہے۔