روپے کے زوال سے ملک کی تمام آبادی متاثر ہو نا شروع ہو گئی ہے

666

روپے کی بے قدری سنگین مسائل کی ابتداء ہے، عوام کی قوت خرید متاثر

مرکزی بینک شرح سود میں اضافہ کرے گا جس سے کاروبار متاثر ہونگے

is (3)اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی سے ملک کا ہر شعبہ اورہر باشندہ متاثر ہو نا شروع ہو گیا ہے۔روپے کی قدر میں اعلانیہ اور غیر اعلانیہ کمی ملک کے اقتصادی مسائل کا حل نہیں بلکہ مزید سنگین مسائل کی ابتداء ہے جسے عوام بھگتیں گے ۔

ضرورت کی تمام اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا جس سے غریب عوام کی قوت خرید مزید متاثر ہو رہی ہے جو سیاسی عدم استحکام میں اضافہ کرے گا۔ادھر افراط زر کا مقابلہ کرنے کیلئے مرکزی بینک کو جلد ہی شرح سود میں اضافہ کرنا پڑے گا جس سے ماند پڑتی ہوئی کاروباری سرگرمیوں کو ایک اوردھچکا لگے گا۔شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے تیل اور ایل این جی کی قیمت بڑھے گی

جس سے ٹرانسپورٹ کی لاگت میں اضافہ ہو گا اور درامد شدہ خام مال سمیت ملک میں پیدا ہونے والی ہر چیز کی نقل و حمل مزید مہنگی ہو جائے گی۔اسکے علاوہ گاڑیوں، ٹیکسٹائل مصنوعات، درامد ہونے والی کپاس، ادویات، مصالحہ جات، دالیں، پھل، سبزیاں، موبائل فون اور دیگر اشیائے کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں جبکہ گھی اور کوکنگ آئل بنانے والی کمپنیاں اپنی مصنوعات کی قیمت میں کم از کم پانچ روپے فی کلو اور چائے کے درامد کنندگان کم از کم چھ روپے کلو اضافہ کر چکے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ان مسائل کا حل معنیٰ خیز اصلاحات میں مضمر ہے جس کا امکان کم ہے جسکی وجہ سے برامدات میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو گااور ملک کو چلانے کیلئے قرضے لینا پڑیں گے جبکہ مجموعی صورتحال الیکشن کے نتائج پربھی اثر انداز ہو سکتی ہے۔