کراچی (سید وزیر علی قادری+اسٹاف رپورٹر) پاکستان سپر لیگ تھری اسلام آباد یونائیٹڈ نے انتہائی دلچسپ مقابلے کے بعد دفاعی چمپئن پشاور زلمی کو 3وکٹوں سے شکست دے کر دوسری بارپی ایس ایل کا تاج اپنے سر سجالیا۔ پشاور زلمی کے وکٹ کیپرکامران اکمل کی جانب سے کیچ چھوڑنا دفاعی چمپئن کو مہنگاپڑگیا۔اتوار کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے فائنل میں پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے۔پشاورکی جانب سے کامران اکمل اور ڈیرن سیمی سمیت کوئی کھلاڑی نمایاں کارکردگی نہ دکھا سکا، کرس جارڈن 36 رنز بناکر ٹاپ اسکورر رہے۔ آخری وکٹ پر وہاب ریاض نے 14 گیندوں پر 28 رنز بناکر ٹیم کا اسکور 148 تک پہنچایا۔اسلام آباد کی جانب سے شاداب خان نے 3جبکہ سمت
پٹیل اور حسین طلعت نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔جواب میں اسلام آباد نے 149 رنز کا ہدف 7 وکٹوں کے نقصان پر 16.5 اوورز میں حاصل کرلیا۔اسلام آباد کی جانب سے لیوک رونکی نے ایک بار پھر26 گیندوں پر 4چوکوں اور 5چھکوں کی مدد سے 52رنز کی جارحانہ اننگ کھیلی جبکہ صاحبزادہ فرحان نے 44رنز کی اننگ میں 5چوکوں اور ایک چھکا لگایا۔ آصف علی صرف 6 گیندوں پر 26 رنز بناکر نمایاں رہے۔پشاور کے وہاب ریاض، حسن علی اور کرس جارڈن نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔شدید دباؤ میں 3چھکے لگا کر اسلام آباد کے لیے فتح کو آسان بنانے والے بلے باز آصف علی کا کہنا تھا کہ چھکے مارنا میرا نیچرل گیم ہے اور کوچنگ اسٹاف نے حوصلہ افزائی کی کہ ایسے ہی کھیلوں۔انہوں نے کہا کہ دباؤ تھا لیکن میں نے فیصل آباد کے لیے کئی میچ ایسے ہی کھیل کر جتوائے ہیں۔ مجھے دباؤ میں کھیل کر مزا آتا ہے۔ لیوک رونکی فائنل مقابلے میں جارحانہ نصف سنچری پر مرد میدان ٹھہرے جب کہ پی ایس ایل تھری کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے۔اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنر لیوک رونکی پی ایس ایل 3 میں 435 رنز بنا کر سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز کا اعزاز حاصل کیا ہے۔اس ٹورنامنٹ میں ان کا سب سے زیادہ اسکور 94 ناٹ آؤٹ رہا۔ٹورنامنٹ میں انہوں نے 5نصف سنچریاں بنائیں۔ ان کی اوسط 43 جبکہ اسٹرائیک ریٹ 182 کا رہا۔رونکی نے پورے ٹورنامنٹ میں 51 چوکے اور 24 چھکے لگائے۔ انہیں انعام میں 20 ہزار ڈالر اور 200 سی سی کی اسپورٹس بائیک ملی۔حنیف محمد کیپ بھی انہیں کے نام رہا۔اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان جے پی ڈومنی کو 10میچوں میں 8کیچ پکڑنے پر ٹورنامنٹ کا بہترین فیلڈر قرار دیا گیا۔اسلام آباد کے فہیم اشرف اور پشاور زلمی کے وہاب ریاض 18، 18 وکٹیں لے کر ٹورنامنٹ کے بہترین بولر قرار پائے۔فہیم اشرف نے یہ وکٹیں 12 جبکہ وہاب نے 13 میچوں میں لیں۔فہیم کی بہترین کارکردگی 19 رنز کے عوض 3 وکٹیں جبکہ وہاب کی 30 رنز کے عوض 3 وکٹیں رہی۔فہیم اشرف نے 17.2 جب کہ وہاب ریاض نے 19.1 کی اوسط سے وکٹیں لیں۔پی ایس ایل 3 میں سب سے زیادہ کیچ پکڑنے والے وکٹ کیپر ملتان سلطانز کے کمار سنگاکارا رہے۔ یاد رہے کہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں 9 برس کے وقفے کے بعد ایسا کوئی میچ کھیلا گیا جس میں غیرملکی کھلاڑی شریک ہوئے۔وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی دعوت پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پی ایس ایل فائنل میں خصوصی طور پر شرکت کی۔کراچی میں پی ایس ایل تھری کے فائنل کو دیکھنے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم سمیت تینوں صوبوں کے وزراء اعلیٰ کو شرکت کی خصوصی دعوت دی تھی۔ میچ کے درمیا ن میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سخت پروٹوکول میں نیشنل اسٹیڈیم کراچی پہنچے جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو،چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے علاوہ حکومت کی دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔ وزیر اعظم میچ کے اختتام سے پہلے ہی اسٹیڈیم سے چلے گئے۔انہیں وزیراعلی ٰسندھ، پی سی بی چیئرمین اور دیگر اعلیٰ حکام نے رخصت کیا۔کراچی میں پی ایس ایل کے فائنل کے کامیاب انعقاد پر بلاول زرداری نے سندھ حکومت اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی کاوشوں کو سراہا اور توقع ظاہر کی کہ مستقبل میں کراچی میں انٹرنیشنل کرکٹ میچز کا انعقادہوگا۔پی ایس ایل فائنل کے بڑے ٹاکرے کے لیے سیکورٹی کی بھی بڑی تیاریاں کی گئی تھیں، ساڑھے 8 ہزار پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ رینجرز اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی ڈیوٹی کے فرائض انجام دیے جب کہ پاک فوج کے جوان کسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر اسٹینڈ بائی رہے، کرکٹ شائقین کو نیشنل اسٹیڈیم تک پہنچانے کے لیے شٹل سروس چلائی گئی۔