انیسویں تین روزہ بین القوامی ٹیکسٹائل ایشیاء نمائش کا آغاز ہوگیا

395

انیسویں تین روزہ بین القوامی ٹیکسٹائل ایشیاء نمائش کا آغاز ہوگیا، تین روزہ نمائش میں چار سو پچاس سے زائد کمپنیوں کی چھے سو پچاس مصنوعات کے آٹھ سو اسٹالز لگائے گئے ہیں۔ نمائش میں چین سمیت بارہ سو سے زائد غیر ملکی وفود شرکت کررہے ہیں ۔ چین، کوریا، فرانس، جرمنی، اٹلی، ویتنام، ترکمانستان کی مصنوعات نمائش میں شرکاء کی دلچسپی کا مظہر رہیں۔ نمائش کا افتتاح وفاقی سیکٹری کامرس محمد یونس ڈاگھہ نے کیا۔ افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری محمد یونس ڈھاگہ نے کہا ہے
پاکستانی مصنوعات پیداروای لاگت میں اضافے سے مشکل کا شکار ہیں لیکن توانائی ، پانی اور گیس کے نرخوں میں کمی پر بھی خوصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ پاکستان کو اب غیر ملکی سرمایہ کار کی ضرورت ہے تاکہ معاشی ترقی کے احداف حاصل کیئے جاسکیں۔ یونس ڈاگہ نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کے بارے میں متضاد آراء ہیں

ہماری برآمدات کو مجموعی طور پر سہارا ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں اپنی مصنوعات کے فروغ کے لیئے اپنی صنعتوں کو جدید کرنا ھوگا۔۔ رواں مالی سال کا 23 ارب ڈالر کا برآمدی ہدف حاصل کرلیا جائے گا۔ وفاقی سیکریٹری تجارت یونس ڈھاگہ نے کہا ھے کہ چین کی آسیان ممالک کی جانب توجہ بڑھنے سے پاک چین کے ساتھ ایف ٹی اے مطلوبہ فوائد حاصل نھیں ھوسکے تاھم پاکستان اور چین ایف ٹی اے پر ازسر نو جائزہ لے رھے ہیں ۔

جسکا دوسرا دوراپریل میں ہوگا۔۔ای کامرس گیٹ وے کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں انیسویں ٹیکسٹائل ایشیاء نمائش کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ھوئے وفاقی سیکریٹری تجارت یونس ڈھاگہ نے کہاکہ چین سے درآمد ھونے والی مصنوعات میں انڈرانوائسنگ پر قابو پانے کے لئے حکمت عملی وضع کررھے ہیں۔ مارکیٹ ایکسسز پیداواری لاگت زرمابادلہ کے شرح مبادلہ کے مسائل ٹیکسٹائل برآمدات میں مطلوبہ اضافے کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ خطے میں پاکستان کی ٹیکسٹائل اس معیار کی نھیں اس میں جدت کی ضرورت ہے۔۔۔یونس ڈھاگہ نے کہا کہ پاکستانی روپے کی قدر کا تعین اگر درست رھے گا

پاکستانی مصنوعات کا بیرونی خریدار اور فروخت کنندہ دونوں کو فائدہ ھوگا۔۔۔ انھوں نے کہاکہ جب تک صنعتی شعبے میں اپ گریڈیشن اور تازہ سرمایہ کاری نھیں ھماری صنعتکاری اور برآمدات متاثر رھیں گی۔۔۔۔ وفاقی سیکرٹری نے کہا کہ پانچ سالہ تجارتی پالیسی پر تیزی سے کام ہورہا ہے اور بہت جلد پالیسی کا اعلان کردیا جائے گا۔ ای کامرس گیٹ وے کے صدر ڈاکٹر خوشید نظام نے کہا کہ سی پیک سے پاکستان کے بین القوامی منڈیوں کے لئے دروازے کھل چکے ہیں، اب نمائشوں میں غیر ملکی وفود زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے نمائشوں کے انعقاد سے نئی راہیں کلھ تہی ہیں۔ ا

فتتاحی تقریب میں ٹی ڈیپ کے سیکرٹری انعام اللہ خان بھی موجود تھے۔ چین کے صوبے ژی جیانگ کی ڈائریکٹر کامرس لی یانگ نے ای کامرس کے تحت انیسویں ٹیکسٹائل ایشیاء نمائش کے افتتاح کے موقع پر کہا کہ پاکستان چین راہداری دونوں ممالک کی لازوال دوستی کا مظہر ہے۔ پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات میں جدت کے لئے ہر ممکن تعاون کریں گے۔ لی یانگ نے کہا کہ کراچی آکر ابھرتے پاکستان کی سچائی جان لی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل کی بعض مصنوعات میں پاکستان اپنا ثانی نہیں رکھتا، اس سال ٹیکسٹائل شعبہ میں پاکستان کے نجی شعبہ کے ساتھ کئی معاہدے متوقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زی جیانگ صوبہ کی معیشت ایک ٹریلین ڈالر ہے۔ پہلی دفعہ زی جیاگ سے ایک سو پچاس کمپنیاں اس نمائش میں شرکت کررہی ہیں۔ لی یانگ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ٹیکسٹائل شعبے میں باہمی تجارت کر