ہمیں کراچی میں ورثے میں 10 برس کے کتے ہی ملے ہیں۔ میئر کراچی وسیم اختر

393

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی کی سٹی کونسل کا اجلاس میں کو نسل ہال میئر کراچی چور ہے کہ نعرے سے گو نجتا رہا، جماعت اسلامی ،تحریک انصاف اورپیپلزپارٹی کے ارکان میئر کراچی چور ہے کے جبکہ ن لیگ اے این پی ،جے یو آئی کے ارکان متحدہ ارکان کے ساتھ مل کر میئر کراچی کے حق میں نعرے لگاتے رہے اپوزیشن ارکان نے میئر کراچی کے ڈائس کے سامنے بھر پور نعرے بازی کی ۔

میئر کراچی جمعرات کی دوپہر میئر کراچی وسیم اختر کی صدارت میں شروع ہوا تو ارکان کونسل نے شہر میں آوارہ کتوں پر چڑھائی کردی اس پر میئر کراچی بھی خاموش نہ رہ سکے انہوں نے کہا کہ وہ شہر کی ترقی کیلئے کیا کریں انہیں تو ورثے میں 10 سال کے کتے ہی تو ملے ہیں گذشتہ دیڑھ سال میں تو کتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے انہوں نے کہا کہ وہ آوارہ کتے نہیں مار سکتے کیونکہ جانوروں کے حقوق کی تنظیمیں اس کی مخالفت کر رہی ہیں ہاں البتہ انہیں ایسے انجکشن لگا ئیں گئے کہ ان کی نسل آگے نہ بڑھ سکے اجلاس میں شریک بلدیہ غربی کے متحدہ ارکان نے ڈپٹی کمشنر غربی کو پیپلزپارٹی کا جیالا قرار دے دیا۔

اجلاس میں 14قراردادوں کو منظور کیا گیاجن میں سے 3قراردادوں کو کثرت رائے جبکہ 11 قراردادوں کو اتفاق رائے سے منظور کیا گیا، اتفاق رائے سے منظور کی جانے والی ایک قرارداد میں کہا گیا کہ آج کے اجلاس میں ایوان کی توجہ نیپرا اور کے الیکٹرک کے عوام دشمن اقدامات کی جانب مبذول کرانا ہے اور اسے مسترد کرنا ہے، نیپرا کی ملی بھگت سے کے الیکٹرک کی جانب سے اہلیان کراچی پر مزید بوجھ ڈالا جا رہا ہے،

کے الیکٹرک کی نئی پالیسی کے تحت 120 گز کے مکان پر 3 فیز میٹر لگائے جائیں گے، جس پلاٹ پر 4 میٹر ہوں گے وہاں بس بار میٹر ) لگائے جائیں گے اور ان میٹر کی ادائیگی صارف پر ڈالی گئی ہے لہٰذا آج کا اجلاس کے الیکٹرک کے مندرجہ بالا اقدامات کراچی کے عوام کے ساتھ امتیازی سلوک کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ کے الیکٹرک عوام دشمن اقدامات سے بازم رہے،

میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ کے الیکٹرک کراچی کے شہریوں کے ساتھ کئی کئی گھنٹے لوڈشیڈنگ کرکے ظلم کر رہی ہے اور اب رات کے اوقات میں بھی کئی کئی گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس کے باعث بڑھتی ہوئی گرمی میں شہریوں کا جینا بہت مشکل ہو رہا ہے ،انہوں نے کے الیکٹرک کو کہا کہ وہ اضافی دورانیے کی لوڈشیڈنگ سے گریز کرے ، 

میئر کراچی وسیم اختر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کونسل کے بعض اراکین کا یہ شروع سے طرز عمل رہا ہے کہ وہ ا انہوں نے کہا کہ میں نے تمام اراکین کونسل کو یہ بات یقین کے ساتھ کہہ دی ہے کہ میں تمام ممبران کونسل کے نمائندوں کو لے کر ساتھ بیٹھوں گا اور ان سے 16 ،17 کے بجٹ میں بھی ہونے والے کاموں پر بات کروں گااور 17،18 میں پیش کئے گئے بجٹ میں بھی ہونے والے کاموں اور رکھی گئیں ترقیاتی اسکیموں پر بات کروں گا انہوں نے کہا کہ یہ پیسہ کراچی کے عوام کا پیسہ ہے جو ہم کسی کو کھانے نہیں دیں گے، اس پیسے میں پورے کراچی کا حصہ ہے اور پورے کراچی میں ترقیاتی کام مکمل کرائے جائیں گے، 

انہوں نے کہا کہ مجھے عوام نے پورے کراچی کے لئے میئر منتخب کیا ہے میں چند مخصوص علاقوں کا میئر نہیں ہوں لہٰذا جو ترقیاتی کام لیاقت آباد اور ناظم آباد میں ہوں گے وہی ترقیاتی کام ضلع غربی اور کیماڑی کے علاقوں میں بھی ہوں گے انہوں نے کہا کہ جو بات میں آج اس فورم سے کہہ رہا ہوں وہ کرکے بھی دکھاؤں گا گو کہ ہمارے پاس وہ تمام تر وسائل موجود نہیں ہیں مگر اس کے باوجود ہمارے پاس عزم ہے اور کام کرنے کی طاقت ، لہٰذا ہم اس عزم کے ساتھ دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے شہر کے مسائل کو حل کریں گے

انہوں نے کہا کہ ہم نے 2017۔18کے لئے جو ترقیاتی اسکیمیں دیں وہ صوبائی حکومت نے منظور نہیں کیں مگر بحرحال جو اسکیمیں رکھی گئیں ہیں انہیں آئندہ دو ڈھائی سالوں میں منظور کرانے کی کوشش کی جائے گی، میئر کراچی وسیم اختر نے بعض ممبران کی جانب سے توجہ دلانے پر کہا کہ شہر میں آوارہ کتوں کے خاتمے کے لئے انڈس اسپتال اور کے ایم سی
کے مابین ایک معاہدہ تشکیل پا چکا ہے جس کے تحت کام کرتے ہوئے کتوں کو جان سے مارنے کے بجائے ایسی ادویات دی جائیں گی کہ جن سے ان کی مزید نسل آگے نہ بڑھ سکے اور دی گئی دوا کے بعد ان کے کاٹنے سے ربیز کی بیماریاں نہ پھیلیں، 

میئر کراچی نے ممبران کونسل کی ہی جانب توجہ دلانے پر کہا کہ کراچی شہر میں پی ایس ایل کا ایونٹ بہت شاندار طریقے سے ہوا جس میں دیگر اداروں کے ساتھ ساتھ بلدیہ عظمیٰ کراچی اور بالخصوص ڈی ایم سی ایسٹ نے بھرپور کام کیا تھا۔