دبئی میں پاکستانیوں کی جائداد کا انکشاف تشویشناک ہے ، میاں مقصود

128

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ 600 پاکستانیوں کی صرف دبئی میں کھربوں روپے کی جائداد کا انکشاف تشویشناک ہے۔ مٹھی بھراشرافیہ کے اربوں کھربوں روپے بیرون ملک پڑے ہیں۔ جب تک ٹیکس چوروں، لٹیروں اور کرپٹ عناسر کا محاسبہ نہیں کرلیا جاتا، ملک میں خوشحالی نہیں آسکتی۔ پورا نظام ہی کرپٹ ہوچکا ہے۔ کرپشن سے نجات کے لیے دیانتدار، جرأت مند اور باکردار قیادت کی ضرورت ہے۔ پاکستانی عوام 2018ء کے الیکشن میں کرپٹ عناصر کو ووٹ نہ دیں اور اچھی شہرت کے صاف ستھرے افراد کو منتخب کرکے اسمبلیوں میں لایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں مختلف تقریبات سے خطاب اور عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ کرپشن نے ملک کو بری طرح جکڑ رکھا ہے۔ اب تازہ ترین انکشاف کے ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دبئی میں منی لانڈرنگ کے ذریعے پاکستانیوں کے کھربوں روپے پڑے ہیں بلکہ امریکا، برطانیہ، فرانس، ترکی اور مڈل ایسٹ کی دیگر ریاستوں میں بھی غیر قانونی طریقے سے قومی دولت لوٹ کر بھجوائی گئی ہے۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار خود اعتراف کرچکے ہیں کہ سوئٹزر لینڈ میں پاکستانیوں کے 200 ارب ڈالر سے زائد رقم موجود ہے۔ کرپٹ سیاستدانوں سمیت بیورو کریٹس کا بھی کڑا احتساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ موجودہ حکمران اپنے غیر ملکی اثاثے واپس لے آئیں تو دیگر پاکستانیوں کو بھی سختی سے ملکی قانون پر عمل درآمد کروایا جاسکے گا۔ نواز شریف، آصف علی زرداری، اسحاق ڈار اور دیگر سیاستدان اپنے غیر ملکی اثاثوں کو پاکستان منتقل کریں اور قوم کو ایک ایک پائی کا حساب دیا جائے۔ ملک وقوم اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہے۔ کرپشن کی انتہا ہوچکی ہے۔ یومیہ 12 ارب کی کرپشن حکمرانوں کی بدترین کارکردگی کا مظہر ہے۔ المیہ یہ ہے کہ جو جتنا چور، لٹیرا، ڈاکو ہے اسے اتنا ہی بڑا عہدہ دیا گیا۔ کمیشن مافیا پوری طرح سرگرم ہے۔ جتنا بڑے میگا پروجیکٹس ہیں اس میں حکمرانوں کی کمیشن اتنی ہی بڑی ہے۔ محب وطن قیادت کے فقدان نے ملک وقوم کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے کہ ایک طرف عوام کا معاشی استیصال ہورہا ہے تو دوسری طرف دولت کے انبار لگے ہیں۔ دولت چند ہاتھوں تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔