احتساب کے نظام کو پروان چڑھانے کیلیے نظریہ ضرورت کو دفن کرنا ہوگا، میاں مقصود

53

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے پاک فوج کے ترجمان کے اس بیان پر کہ ’’کسی این آر او یا 18ویں ترمیم سے کوئی تعلق نہیں، الیکشن میں تاخیر نہیں چاہتے‘‘ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی ملک میں بروقت انتخابات کے انعقاد چاہتی ہے اور اس سلسلے میں پاک فوج کے اس مؤقف کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے کہ ملک میں جمہوریت کا تسلسل رہنا چاہیے۔ جمہوریت مضبوط ہوگی تو قومی ادارے بھی مستحکم ہوں گے۔ حالات چاہے کیسے بھی ہوں ملک میں بروقت انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت اداروں کے درمیان تناؤ اور فاصلے پیدا کیے جارہے ہیں۔ باہمی چپقلش اور بداعتمادی سے ملک وقوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ تمام اداروں کو آئین وقانون کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی حدود کے اندر رہ کر کام کرنا ہوگا۔ پاکستان مزید کسی بھی قسم کی غیر یقینی اور عدم استحکام کی صورتحال کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ سابقہ اور موجودہ حکمرانوں نے ذاتی مفادات کی خاطر ملک وقوم کے مفادات کو ہمیشہ نقصان پہنچایا ہے اور بدقسمتی سے یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ پاناما کیس میں بے نقاب ہونے اور بعد ازاں نااہل ہونے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف اداروں کیخلاف مسلسل ہرزہ سرائی کررہے ہیں۔ انہیں 2018ء کے انتخابات کا انتظار کرنا چاہیے اور احتسابی عمل کے حوالے سے قومی اداروں کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے تاکہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہوسکے۔ عدلیہ اور فوج پر کھلم کھلا تنقید سے معاملات مزید خراب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے۔ ہمیں اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا۔ ملک میں احتساب کے نظام کو پروان چڑھانے کی ضرورت ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ نظریہ ضرورت کو ہمیشہ کے لیے دفن کردیا جائے۔ 22 کروڑ عوام تمام کرپٹ افراد چاہے ان کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے کیوں نہ ہو ان کا محاسبہ چاہتے ہیں۔ حکمرانوں کی غیر دانشمندانہ پالیسیوں سے ملک وقوم کوسخت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ جماعت سلامی ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتی ہے اور ہمارا یہ عزم ہے کہ آئندہ انتخابات 2018ء میں دینی قوتیں کامیاب ہوکر پاکستان میں اسلامی فلاحی مملکت کے قیام کے لیے جدوجہد کریں گی۔