یوم الا رض پر اسرائیلی درندگی کیخلاف فلسطین میں یوم سوگ عالمی برادری سے مدد کی اپیل 

600
عزہ: جمعے کو اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینی کو تدفین کے لیے لاجایا جارہا ہے
عزہ: جمعے کو اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینی کو تدفین کے لیے لاجایا جارہا ہے

غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک) فلسطین میں 42 ویں ’’یوم الارض‘‘ پر اسرائیلی فوج کی درندگی کے خلاف مقبوضہ بیت المقدس میں یوم سوگ منایا گیا ، فلسطینیوں کا اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کااعلان ، شہدا کی تدفین کے بعد مظاہرین پھر اسرائیلی سرحد پر پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جبکہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کی ہے ۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ میں جمعے کے روز شہادتوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینی مظاہرین پر وحشیانہ فائرنگ سے شہادتوں پر فلسطین بھر میں ہفتے کے روز یوم سوگ منایا گیا اور کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے۔صہیونی فوج کی گولیوں کا نشانہ بن کر شہید ہونے والے فلسطینیوں کی سسکیوں اور نعروں کی گونج میں تدفین کی گئی ۔غزہ میں ہزاروں افراد نے شہدا کے جنازے میں شرکت کی اور اسرائیلی قبضے کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ اسرائیلی سرحد کے قریب قائم احتجاجی کیمپ میں حالات پر امن رہے تاہم بکتر بند گاڑیوں اور آتشیں ہتھیاروں سے لیس اسرائیلی فوج سرحد پر تعینات ہے۔شہداء کی تدفین کے بعد فلسطینی ایک بار پھر اسرائیلی سرحد کی جانب پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔ واضح رہے کہ جمعے کے روز پر امن مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے17 فلسطینی شہید اور 1400سے زاید زخمی ہو گئے تھے۔علاوہ ازیں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں سے تحفظ فراہم کرے۔عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمودعباس نے اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل مندوب ریاض منصور کو ہدایت کی ہے کہ وہ فلسطینیوں کے عالمی تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔خبر رساں ادارے ’وفا‘ سے بات کرتے ہوئے ریاض منصور نے کہا کہ صدر عباس کی ہدایت پر ہم نے سلامتی کونسل سے رابطے شروع کیے ہیں۔ہم دنیا کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ نہتے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے اندھا دھند استعمال اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل کا ذمے دار اسرائیل ہے۔مصر کی سب سے بڑی دینی درس گاہ جامعہ الازھر نے پرامن فلسطینی مظاہرین کیخلاف طاقت کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔جمعہ کی شام جامعہ الازھر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 42ویںیوم الارض پر اسرائیلی فوج کا فلسطینیوں کی پرامن ریلیوں کیخلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال ناقابل قبول ہے۔جامعہ الازھر نے اپنے بیان میں فلسطینی قوم کے دیرینہ مطالبات اور آئینی حقوق کی پرزور حمایت کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی سرزمین میں واپس جانے ،اس میں آباد ہونے اور اپنے حق خود ارایت کے حصول کا حق حاصل ہے۔الازھر نے عالمی برادری، بین الاقوامی اداروں اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ فلسطینیوں کو ہرممکن تحفظ فراہم کریں اور فلسطینی قوم کو صہیونی ریاست کے جبرو تشدد سے نجات دلانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوئتریس نے اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر ہونے والی مہلک جھڑپوں کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔جمعہ کو دیر گئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جانا تھا لیکن اس بارے میں کسی اقدام کا فیصلہ یا مشترکہ اعلامیہ سامنے نہیں آیا۔اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن کا کہنا تھا کہ امریکا اور اسرائیل کی مخالفت کے باوجود یہ ہنگامی اجلاس بلایا گیا۔سیاسی امور کے لیے اقوام متحدہ کے نائب سربراہ نے ہنگامی اجلاس میں کہا کہ غزہ میں آنے والے دنوں میں صورتحال بگڑ سکتی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہریوں کو نشانہ نہ بنایا جائے۔ امریکی سفارتکار والٹر ملر نے کونسل کو بتایا کہ انہیں جانی نقصان پر بہت افسوس ہے۔ انہوں نے اس صورتحال میں ملوث لوگوں پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اقدام کریں۔اقوام متحدہ میں کویت کے سفیر منصور العطیبی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا اقدام بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔