کراچی (رپورٹ : خالد مخدومی )گزشتہ ماہ ملک بھر سے مزید 125افراد کو جبری طور پر لاپتا کردیاگیا، سرکاری اعداد وشمار کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 90 دنوں میں321 افراد لاپتا ہوئے جس کے بعد ملک بھرمیں لاپتا افراد کی تعداد 1710ہو گئی ، غیرسرکاری اورآزاد ذرائع نے سرکاری اعداد وشمار کو ردکر دیاہے، غیر سرکاری ذرائع کے مطابق لاپتا کیے جانے والے افراد کی تعدادد سرکاری اعداد وشمار سے
کہیں زیادہ ہے ۔ قومی احتساب بیورو کے سربراہ جسٹس(ر)جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم جبری طور پر لاپتا افراد کے کمیشن نے 31 مارچ کی شام لاپتا افراد کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے ،جس کے مطابق ملک بھر میں شہریوں کوجبری طور پر لاپتا کرنے کاسلسلہ تاحال جاری ہے جبکہ 2018ء کے ابتدائی 3 ماہ کے دوران ہر ماہ شہریوں کو نامعلوم افراد کی جانب سے لاپتا کیے جانے کے واقعات میں اضافہ ہواہے، جنوری میںیہ تعداد 80 تھی جو فروری میں بڑھ کر 116 اورمارچ میں مزید بڑھ کر 125 تک پہنچ گئی ، جبری طور پر لاپتا افرادکی تلاش کے لیے بنائے گئے کمیشن کی رپورٹ سے پتا چلتاہے کہ گزشتہ 6ماہ کے دوران 600افراد کو لاپتا کیاگیا۔ رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ31مارچ کو ملک بھر میں مجموعی طور پر لاپتا افراد کی تعداد 1710ہے ،جن میں سے 67کاتعلق اسلام آباد ،300پنجاب ، 144 سندھ ، 937کے پی کے ،146 بلوچستان ،90 فاٹا،21 آزادکشمیر اور 5 گلگت بلتستان سے ہیں جبکہ 28فروری کو یہ تعداد 1640تھی ۔ دوسری طرف انسانی حقوق کی تنظیموں نے لاپتا افراد کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کو ایک مرتبہ پھر مسترد کردیاہے ،ان کے مطابق کمیشن کی رپورٹ کے برعکس ملک بھرمیں تعداد لاپتا افراد کی تعداد کمیشن کی رپورٹ سے کئی گنازیادہ ہے اوریہ تعداد 5 ہزار سے تجاوزکرچکی ہے۔