ملک میں بدترین لوڈشیڈنگ کا طویل عذاب بھگتنے کے بعد بجلی کی فراوانی کی نوید سنائی جارہی ہے اس خوش خبری سے کراچی کے عوام صرف محظوظ ہو رہے ہیں کیوں کہ اب کے الیکٹرک نے لوڈشیڈنگ کے جواز کا ایک نیا بہانہ تراشا ہے کہ کراچی میں ریکوری کی مناسبت سے لوڈشیڈنگ ہوگی یعنی جہاں بلوں کی ادائیگی 100 فی صد ہوگی وہاں لوڈشیڈنگ صفر ہوگی، جہاں ریکوری پوری نہیں ہوگی وہاں اسی مناسبت سے پورا علاقہ لوڈ شیڈنگ کی سزا بھگتے گا اس کا مطلب یہ ہے کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کسی علاقے سے اپنی نا اہلی‘ کمزوری اور بد انتظامی کی وجہ سے ریکوری نہیں کر سکے گی تو سزا ایمانداری سے بل بھرنے والے اور چوری کرنے والے دونوں کو برابر ملے گی۔ میرا کے الیکٹرک سے سوال ہے یہ کہاں کا انصاف ہے کہ آپ کے عملے کی نا اہلی کی سزا ایماندار اور بے ایمان دونوں کو برابر ملے۔ آپ اپنے سسٹم کو ٹھیک کریں اور جب تک آپ کا سسٹم ٹھیک نہیں ہوتا اس وقت تک خدارا لوڈشیڈنگ کے اوقات کار پر نظرثانی کریں۔ رات 10 بجے کے بعد لوڈ شیڈنگ پر مکمل پابندی عاید کریں کیوں کہ اس وقت کراچی کے اکثر دفاتر اور فیکٹریاں بند ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے بجلی کی کمی کا بہانہ بھی ختم ہوجاتا ہے اور اب چوں کہ گرمیاں بھی شروع ہو رہی ہے رات 11 بجے بجلی چلی جاتی ہے جس کی وجہ سے عوام کی نیند اور سکون برباد ہوجاتا ہے۔ جب رات ڈیڑھ بجے بجلی آتی ہے تو صبح کام پر جانے والوں کی نیند پوری نہیں ہوتی بچے اسکول میں سوتے رہتے ہیں سب چڑ چڑ ے اور ذہنی تناؤ کا شکار ہو رہے ہیں۔ میری تمام سیاسی رہنماؤں سے گزارش ہے کم از کم لوڈ شیڈنگ کے رات اوقات کار کو ہی تبدیل کرادیں یہ ہم پر بہت بڑا احسان ہوگا۔
محمد شاہد کراچی