آج کل بنائے جانے والے ڈرامے بے مقصدیت کے تمام ریکارڈ توڑتے نظر آرہے ہیں۔ بلکہ حد تو یہ ہے کہ کچھ ڈراموں کی تھیم اسلامی رکھی جاتی ہے، مگر اس قسم کے ڈرامے ہمیں اسلام سکھاتے سکھاتے بہت سے گناہ بھی سکھا جاتے ہیں! اور بہت سے گناہ ہمیں گناہ ہی نہیں لگتے۔ ایک ڈرامے الف اللہ اور انسان کا پتا چلا جس کی تھیم اسلامی ہے، اس کے بارے میں معلومات بھی حاصل کیں اور پتا چلا کہ اس ڈرامے میں نامناسب مکالمے، رقص، نامحرموں کے ساتھ محرموں کا سا تعلق، چست کپڑے، ناجائز محبت کو بڑی مظلومیت کا لبادہ پہن کر دکھایا گیا ہے، شادی کی تقریبات خوب دھوم دھام سے کرنا، تقریب میں خوب سج دھج کر آنا۔ یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ خسرا مجرہ چھوڑ کر کوئی اور روزگار تلاش کرتا ہے، یہ پیغام اچھا ہے۔ مگر مسئلہ یہ ہے کہ ایک دو اچھے پیغامات کے ساتھ یہ جو زہر گھول دیا جاتا ہے، اس کا کیا کیا جائے؟ یہاں یہ بھی دکھایا گیا ہے بے پردگی کے ساتھ مزاروں پر جاکر دعا مانگی جارہی ہیں۔ اور دعا بھی عشق کے حصول کے لیے!!
یہ سب دیکھ کر تو وہ جسے اسلام کی صحیح سمجھ نہیں وہ اس ناجائز عشق و محبت کو بڑی پاکبازی سمجھے گا۔۔۔!! جب کہ قرآن میں صاف لکھ دیا گیا ہے زنا کے قریب بھی نہ جاؤ بہت برا فعل ہے اور بڑا ہی برا راستہ!!۔
کیا یہ چیزیں ہمیں سستی و کاہلی کی طرف نہیں لے کر جا رہیں؟ کہ بندہ بس اسی عشق و محبت ہی کو زندگی سمجھے اور دنیا میں اپنا کوئی مثبت کردار ہی ادا نہ کرے۔
دجال کا مطلب ہی دھوکا ہے آج ہمیں بھی تفریح، وغیرہ کے نام پر جودھوکا دیا جارہا ہے، جو دجال کے ایجنٹ ہمارے ذہنوں میں زہر گھول کر ہمیں اس کے لیے تیار کررہے ہیں کہ دجال کے ظہور پر ہمیں وہ ہی اپنا خیرخواہ لگے! اور اس میں کوئی عیب ہی نظر نہ آئے کہ آج کل کے ڈراموں اپنی تمام تر واہیات مواد کے باوجود ہمارے لیے قابلِ قبول ہوتے جارہے ہیں!!
دجال یہی تو کرے گا کہ بری چیزوں کو اچھا بنا کرنا پیش کرنا کہ ہمیں پتا ہی نہ چلے اور ہم گناہ و شرک کے موجب ہوجائیں! اس سب سے بچنے کے لیے چاہیے کہ اپنی زندگی میں مقصد لائیں، قرآن و حدیث سے دین کا شعور حاصل کریں اور نیٹ یوٹیوب وغیرہ پر علم و معلومات کے جو خزانے پائے جاتے ہیں ان سے استفادہ کریں، اسکالرز کے اسلامی مسائل کے حوالے سے بیانات سنیں۔ڈراموں میں دکھائی جانے والی گھریلو سیاست میں پڑے رہنا۔۔۔ استغفراللہ! ہر انسان کا وقت محدود ہے، جانا سب کو اللہ کے پاس ہے، اس سوال کے لیے جواب خود ہی تیار رکھیے کہ وقت کا استعمال کن کاموں میں کیا۔
فضہ آصف، لاہور
fizaasifpakistan@gmail.com