حکمرانی بہت بڑی ذمے داری ہے، سیّدنا عمرؓ جیسے عادل حکمران ڈرتے تھے کہ اگر دریائے فرات کے کنارے کتا بھی پیاسا مر گیا تو عمرؓ سے سوال ہوگا۔ اور آج ہمارے مسلمان حکمران عوام کو اپنے عمل سے سکھارہے ہیں کہ اقتدار اور اختیار کی جنگ میں سب کچھ جائز ہے۔ نوٹوں سے سب کچھ خریدا جاسکتا ہے، حلف بھی اور ایمان بھی۔ میں عوام کے نمائندوں سے درخواست کرتی ہوں کہ اللہ کا عذاب تب ہی نازل ہوتا ہے جب اونچا طبقہ اپنی ذمے داری کو محسوس نہیں کرتا، ابھی بھی وقت ہے اس ذمے داری کو محسوس کریں اور اس کا حق ادا کریں جو اللہ تعالیٰ نے آپ پر عائد کی ہے۔
سمن کامران صدیقی