پاکستان میں روز بروز مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوتا جارہا ہے، غریب انسان کے لیے دو وقت کی روٹی بھی جوئے شیر لانے کے مترادف ہوچکا ہے۔ آج ٹماٹر مہنگا، کل پیاز، کبھی دودھ کی باری آجاتی ہے۔ یہ سب روزمرہ کی چیزیں ہیں۔ پھلوں کا تو کیا ہی کہنا، وہ تو غریب انسان کی استطاعت سے باہر ہے، یہ سب وہ چیزیں ہیں جو اپنے ملک کی پیداوار ہیں۔ باہر سے آنے والی اشیا خورونوش کا تو کیا ہی کہنا۔ ان کی قیمتیں سنتے ہی کرنٹ لگ جاتا ہے۔ پھلوں، سبزیوں کے بعد روزمرہ استعمال کی چیزیں مثلاً چاول، چینی اور دالیں وغیرہ کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ پیدا ہورہا ہے۔ ایک سروے کے مطابق ٹماٹر کے علاوہ پھلوں کے نرخ آسمان کو چھو رہے ہیں۔ غریب آدمی جو دالوں پر گزارہ کرلیتا تھا اب وہ بھی اس کی استطاعت سے دور نکل گئی ہیں۔ اس مہنگائی کے پیچھے ذخیرہ اندوز مافیا اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں برابر کی ذمے دار ہیں جو عوام کو بے وقوف بنارہی ہیں۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مفاد پرست طبقہ اب غریب عوام کو پھل سبزیوں کی فراہمی تو دور دال روٹی سے بھی محروم کررہا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس خود غرض اور انسان دشمن طبقے کا جڑ سے خاتمہ انقلابی بنیادوں پر کیا جائے اور غریب عوام کو استیصال سے نجات دلائی جائے۔
شمسہ اقبال، تیموریہ