شناختی کارڈز کے لیے جماعت اسلامی کی کامیابی 

257

جماعت اسلامی کراچی کی جدو جہد کے نتیجے میں کراچی کے لاکھوں افراد کے بلاک کیے گئے شناختی کارڈ بحال کرنے اور انتخابات سے قبل ہر شہری کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ بلا شبہ اہل کراچی کے لیے ایک بڑا تحفہ ہے۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں جماعت کے کارکنوں نے جگہ جگہ احتجاج اور مظاہرے کیے مرکزی نادرا آفس پر دھرنا دیا۔ بالآخر ڈی جی نادرا نے حافظ نعیم سے ملاقات کرکے انہیں قانون کے مطابق تمام شہریوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا یقین دلایا ۔ اس جدو جہد کے نتیجے میں نادرا کے دفاتر کے اوقات کار بڑھائے گئے ۔ ایگزیکٹیو سینٹرز کی تعداد میں اضافے کا یقین دلایا اور سب سے بڑھ کر نادرا کے عملے کے رویے میں واضح تبدیلی آئی ہے جو لوگ ذرا ذرا سی بات پر عوام کو جھڑک دیتے تھے اب ان کے مسائل حل کرنے کے راستے تلاش کرتے ہیں ۔ اور پھر بھی کوئی تنگ کرے تو یہ لوگ جماعت اسلامی کے دفتر کا رُخ کرتے ہیں، پبلک ایڈ کمیٹی سے رابطہ کرتے ہیں جو انہیں درست طریقہ کار اور رہنمائی دیتی ہے ۔ ایسا بھی ہوا ہے جو کام کئی روز سے عملے کی شرارت کی وجہ سے نہیں ہو رہا تھا محض پبلک ایڈ کے نمائندے کے کارڈ سے حل ہو گیا ۔ بعض مراکز پر تو شہریوں کو ٹوکن دینے میں رکاوٹ ڈالی جاتی تھی ۔ جس میں اب واضح کمی آئی ہے ۔ جماعت اسلامی نے اس حوالے سے جدو جہد کی ۔ اظہار تشکر کے لیے تقریب بھی منعقد کی جس میں متاثرین کی بڑی تعداد شریک ہوئی ۔ لیکن مسئلہ ابھی مکمل حل نہیں ہواہے اگر لوگ اپنے مسائل کا مستقل حل چاہتے ہیں تواپنے نمائندوں کے انتخاب کے وقت درست فیصلہ کریں ۔ آخر صوبائی اور قومی اسمبلی میں بیٹھے ساٹھ ستر ارکان کس مرض کی دوا ہیں کہ بجلی کے لیے جماعت سلامی کو دھرنا دینا پڑتا ہے ۔ شناختی کارڈ کے لیے جماعت اسلامی مسئلہ حل کراتی ہے ۔ صاف پانی کے لیے جماعت اسلامی میدان میں ہے ۔ صحت کے مراکز اور اسپتالوں کے لیے جماعت اسلامی کی الخدمت خدمات انجام دے رہی ہے ۔ تعلیم کے میدان میں بھی جماعت اسلامی ہی سب سے آگے ہے ۔ جب اس کے نمائندے اسمبلیوں میں ہوں گے تو پھر عوام کے مسائل کس قدر احسن طریقے سے حل ہوں گے۔2018ء کے انتخابات میں زیادہ دیر نہیں لوگوں کو اپنے لیے درست فیصلہ کرنا ہوگا ۔