رعشہ ایک اعصابی مرض

1695

ڈاکٹر عبدالمالک
یہ ایک اعصابی مرض ہے جس میں دماغ کا ایک کیمیکل ڈوپامین بنانے والے خلیے تباہ ہونا شروع ہوجاتے ہیں چونکہ ڈوپامین جسم کی حرکات وسکنات کے لیے بنیادی جز اوراہمیت کا حامل کیمیکل ہے اس لیے اس کی کمی کی صورت میں مختلف علامات ظاہر ہونا شروع ہوجایا کرتی ہیں۔ اس حقیقت کو بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں کہ رعشہ(پارکنسنز)ایک پیچیدہ مرض ہے مگر بروقت ودرست تشخیص ادویات کے موزوں استعمال سے اس کی علامات کو کافی حد تک کنٹرول کیا جاسکتا ہے اس بیماری کا کوئی مستقل ودائمی علاج نہیں مگر مناسب استعمال کے ذریعے مریض سالہا سال موثر زندگی گزارسکتے ہیں۔
پارکنسنز کا مرض عمومی طور پر آہستگی سے بڑھتا ہے اگر چہ یہ بیماری جان لیوا نہیں مگر اس کے نتیجے میں ہونیوالی پیچیدگیاں اکثر جان لیوا ثابت ہوتی ہیں بدقسمتی سے پاکستان میں رعشہ کی بیماری کے حوالے سے معلومات میں کمی ہے اور نہ صرف عام افراد بلکہ طب کے شعبے سے وابستہ افراد بھی اس کی علامات وتشخیص کے حوالے سے نابلد ہیں۔
پارکنسنز کے مرض کی خاص علامات میں روزمرہ زندگی کی حرکات وسکنات کی رفتار میں آہستگی کا ہوجانا، رعشہ کا ہونا (بالخصوص جب جسم کے اعضاء حرکت میں نہ ہوں)عضلات میں لچک کا ضیاع،توازن برقرار رکھنے، میں دشواری ،پٹھوں میں تنائو، چلنے کی رفتار میں کمی، چھوٹے چھوٹے قدم کے ذریعے چلنا اور چلتے وقت مڑنے میں دشواری وآہستگی کا شامل ہونا ہے۔
پارکنسنز کی بیماری کے مسلسل بڑھتے رہنے کی وجہ سے مزید علامات ظاہر ہوتی رہتی ہیں جس میں چہرے کے تاثرات میں کمی، چہرے کا اترنا، رال ٹپکنا ،چال کا منجمد ہونا، گرنا،تھکاوٹ،ہاتھ کی لکھائی کا چھوٹا ہوجانا،قبض کا ہونا ، ذہنی تنائو،دبائو، جنسی نظام میں کمزوری ، مثانہ میں کمزوری، چکر آنا اور جلد کا خشک ہونا وغیرہ شامل ہے۔
اس مرض کی جلد تشخیص ،مریض کے لیے بہتر ثابت ہوتی ہے تاکہ مریض کو عام انسانوں کی طرح زندگی گزارنے کے قابل بنایا جاسکے یہ بیماری قطعاً بڑھاپے کا ردعمل نہیں ہے بلکہ قابل علاج مرض ہے۔
پارکنسنز کے مرض کی درست تشخیص ماہرامراض ودماغ واعصاب (نیورولوجسٹ)طبی معائنے سے کرتے ہیں اس کی تصدیق کے لیے کسی قسم کے لیبارٹری ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوا کرتی۔
پارکنسنز کے مرض کا علاج بنیادی طور پر ادویات اور فزیو تھراپی سے کیا جاتا ہے۔ بیماری کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ ادویات میں ترمیم ضروری ہوجاتی ہے۔
مریض کے لیے ازحد ضروری ہے کہ وہ اپنی بیماری کے متعلق مکمل اور ٹھیک معلومات حاصل کرے۔ باقاعدگی کے ساتھ اپنے معالج کو دکھاے۔ نیز علامات کی تبدیلی پر کڑی نظر رکھے اور علامات کی تبدیلی کے نتیجے میں فوری معالج سے رجوع کرے۔ ہر مریض کے علاج کی نوعیت مختلف ہوتی ہے۔ صحت مند غذا،ورزش اور ادویات کا بروقت استعمال علاج کی بنیادی کنجی ہے۔ زیادہ سے زیادہ پانی، سبزیوں اور پھلوں کے استعمال سے مریض بہتر محسوس کرتا ہے۔ پارکنسنز ایک ایسی بیماری ہے جس کا علاج ادویات اور مثبت رویے سے ممکن ہے۔