مسائل کے حل کے لیے صرف جماعت اسلامی میدان میں ہے

213

کراچی ( تجزیہ : محمد انور ) کراچی کے تقریبا ڈھائی کروڑ کی آبادی ان دنوں کے الیکٹرک کی جانب سے مجموعی طور پر دس سے 13 گھنٹوں کی اذیت ناک لوڈشیڈنگ سے پریشان ہے بجلی کی بندش سے تقریباً پورا نظام زندگی متاثر ہو رہا ہے۔ مگر شہر سے منتخب حق پرست اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اپنی پارٹی کے پیدا کردہ مسائل میں الجھ کر رہ گئے۔ شاید ان کے خیال میں سب سے پہلے ان کی بکھری ہوئی پارٹی ہے۔ ایسے میں شہریوں کی دادرسی کے لیے ہمیشہ کی طرح صرف جماعت اسلامی ہی سرگرم ہے کیونکہ جماعت اسلامی سیاست کو عبادت سمجھتی ہے اسی وجہ سے انسانیت کی خدمت کو اپنا فرض سمجھ کر لوگوں کو درپیش
مسائل کے لیے کوشاں رہتی ہے۔ فاروق ستار اور ان کی ایم کیو ایم کے ساتھ منسلک منتخب افراد وفاداریاں تبدیل کرکے پی ایس پی میں شامل ہونے کے لیے دباؤ کی شکایت کررہے ہیں تو جواب میں دوسری طرف پاک سر زمین پارٹی کے رہنما مصطفیٰ کمال ایک گھنٹے طویل پریس کانفرنس کرکے ڈاکٹر فاروق ستار کے الزامات کا جواب نئے الزامات سے دینے میں مصروف ہیں ۔ اور جماعت اسلامی میدان سے عدالتوں تک بجلی ، پانی اور صفائی کے مسائل حل کرارہی ہے، شناختی کارڈ کے مسائل بھی جماعت اسلامی ہی حل کرارہی ہے، اور اب حکمران اعتراض کررہے ہیں کہ ہمیں آئینہ کیوں دکھارہے ہو۔