کورنگی لانڈھی کے بلدیاتی مسائل حل کئے جائیں

139

کورنگی لانڈھی کے بلدیاتی مسائل حل کیے جائیں۔ 20لاکھ سے زاید آبادی کے علاقے کو بلدیاتی اداروں اور سیاسی بازی گروں نے تباہ کردیا ہے۔ علاقے میں نہ کوئی اسٹریٹ لائٹ جلتی ہے اورنہ ہی کچرے کے ڈھیر صاف کیے جاتے ہیں۔ پارکوں ،کھیلوں کے میدانوں اور دیگر رفاہی پلاٹوں پر لینڈ مافیا نے قبضہ کر رکھا ہے جبکہ مارکیٹوں اور سٹرکوں پر تجاوزات کی بھر مار ہے جس کی وجہ سے ٹریفک جام رہتا ہے۔کورنگی لانڈھی میں صرف ایک ٹریفک سگنل ہے جو کورنگی نمبر5پر لگا ہو اہے 15سال گزر جانے کے با وجود آج تک ٹریفک کنٹرول کرنے کے کام نہیں آرہا۔ کورنگی کوشاہ فیصل کالونی سے ملانے والا پل پر بھی رات کوخوف ناک اندھیرے میں ڈوبا رہتا ہے جس کی وجہ سے حادثات روز کا معمول بن چکے ہیں۔ ان مسائل کو حل کرنے والا کوئی نہیں ہے۔سڑکوں کی حالت نا گفتہ ہے،گرین بیلٹ درختوں اور پودوں سے محروم ہیں جبکہ کروڑوں کا بجٹ ہونے کے با وجود چیئرمین بلدیہ کورنگی کی جانب سے ہر روز صرف خیالی منصوبوں کا اعلان کیا جاتا ہے۔ کورنگی لانڈھی کے عوام کے لیے گرین لائن جیسے منصوبے بنائے جائیں جس سے یہاں کی عوام کو کھٹار ہ بسوں اور ویگنوں سے نجات مل سکے۔ حکومت کو اتنی بڑی آبادی کے لیے جدید اور نئی بسیں چلانی چاہئیں۔ ایسے بلدیاتی اداروں کے افسران اور چیئرمین اور دیگر بلدیاتی عہدیداروں کا احتساب بھی ہونا چاہیے جو سال ہا سال سے یہاں کے عوام کے بے وقوف بنا کر بجٹ خوردبرد کر لیتے ہیں مگر علاقے میں کوئی معیاری ترقیاتی عمل نظر نہیں آتا۔
سونیا منور