والدین کو احتیاط کرنا ہوگی حکیم نازش احتشام اعظمی
آج کل معصوم بچے موبائل فون اور ٹیبلٹ استعمال کرتے دکھائی دیتے ہیں ،جنہوں نے ابھی تک بولنا بھی شروع نہیں کیا ہوتا لیکن ماہرینِ نفسیات کا کہنا ہے کہ بچوں میں موبائل فون کے استعمال کی صحیح عمر کا تعین کرنا خود ان کے لیے بہت ضروری ہے۔ بچوں کی نفسیات کے ایک ماہر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بہت چھوٹی عمر میں موبائل اور ٹیبلٹ کا استعمال بچوں کی نشوونما پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور وہ بہت سی ایسی جسمانی اور ذہنی سرگرمیوں میں ٹھیک سے حصہ نہیں لے پاتے جو زندگی کے اس موقع پر اِن کے لیے ضروری ہوتی ہیں۔ ان میں تعلیم و تدریس سے لے کر کھیل کود تک کئی سرگرمیاں شامل ہیں، جنہیں بچوں کی صحت اور سیکھنے کی صلاحیت بہتر بنانے کے لیے ضروری خیال کیا جاتا ہے۔ایک ماہرِ نفسیات خاتون سائنسدان کہتی ہیں کہ میرے نزدیک بچوں کے لیے موبائل فون اور ٹیبلٹ کا استعمال شروع کرنے کی صحیح عمر 14 سال ہے، لیکن اس کا انحصار بچوں کے طرزِ عمل اور مختلف چیزوں میں دلچسپی سے ہے۔یہ عمر کا وہ حصہ ہوتا ہے جب بچے بلوغت میں داخل ہو رہے ہوتے ہیں اور فطری طور پر اپنے لیے زیادہ آزادی کا تقاضا کرتے ہیں۔ اس بات کا اظہار وہ اپنے رویے اور عادات میں تبدیلیوں کے ذریعے کرتے ہیں۔ لہٰذا بچوں کے ہاتھوں میں موبائل دینے سے قبل والدین کو لازمی احتیاط کے سلسلے میں معلومات ضرور حاصل کرنی چاہیے۔ موبائل فون کا مسلسل استعمال یوں تو ہر عمر کے افراد کے لیے خطرے کا باعث ہوتا ہے۔ مگر بچوں پر اس کے انتہائی مضراثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اب جنوبی کورین ماہرین نے بچوں میں مسلسل موبائل فون استعمال کرنے کا ایک ایسا نقصان بتا دیا ہے کہ آپ یقینا اپنے بچوں کو فون سے دور رکھیں گے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ ’جو بچے بہت زیادہ موبائل فون استعمال کرتے ہیں، یا فون کو اپنی آنکھوں کے بہت قریب رکھتے ہیں، ان کی آنکھوں میں بھینگا پن آنے کے امکانات بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں‘۔ کے کونم نیشنل یونیورسٹی اسپتال کے ماہرین نے 7سے 16سال کے 12لڑکوں پر اپنی تحقیق کی۔
ماہرین نے ان لڑکوں کو روزانہ 4سے 8 گھنٹے تک فون استعمال کرنے اور فون کو اپنی آنکھوں سے 8 سے 12 انچ کے فاصلے تک رکھنے کو کہا۔ 2 ماہ بعد ان میں سے 9لڑکوں میں بھینگے پن کی ابتدائی علامات ظاہر ہونا شروع ہو گئی تھیں۔ ماہرین نے اپنی تحقیق سے نتیجہ اخذ کیا کہ مسلسل فون پر نظر رکھنے سے بچوں کی آنکھیں اندر کی طرف مڑنے ل
آج صورت حال یہ ہے کہ اینڈرائیڈ انقلاب کے دور میں موبائل فون نے جب ہمارے پڑھے لکھے با شعو ر اور سنجیدہ طبقے کو بھی اپنی تہذیب وتمدن کو فراموش کردیا ہے توسوچا جاسکتا ہے کہ بچوں میں موبائل فون کا چلن ان کی اخلاقی تربیت کی کس قدررکاوٹیں پیداکر سکتا ہے۔ موبائل فون کے زیادہ استعمال نے انسان کی شرافت اور تمیز کو ختم کر دیا ہے، آج کل لوگ موبائل فون کی گھنٹیاں اور موسیقی کے استعمال کوخانہ کعبہ، مسجد نبوی، مساجد، خانقاہوں ،دیگر مذہبی تقاریب اور جنازے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔