مدارس کی رجسٹریشن میں حکومت رکاوٹ ہے، بجٹ میں حصہ دیا جائے، سینیٹر مشتاق خان

130
دیربالا ، امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان صاحب آباد میں تقریب ختم بخاری و تقسیم اسناد سے خطاب کررہے ہیں 
دیربالا ، امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان صاحب آباد میں تقریب ختم بخاری و تقسیم اسناد سے خطاب کررہے ہیں 

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ مساجد، مدارس اور قانون ناموس رسالت ہمارے لیے ریڈ لائن ہیں، مدارس اور دینی مراکز کیخلاف ہونے والے پروپیگنڈا برداشت نہیں کریں گے۔ دینی مدارس کو بجٹ میں حصہ نہیں دیا جارہا اور پرہپیگنڈا بھی انہی کیخلاف کیا جارہا ہے، یہ رویہ درست نہیں، مدارس آڈٹ کرانے، بینک اکاؤنٹس کھولنے، انگریزی پڑھانے اور رجسٹریشن کے لیے تیار ہیں، ریاست ان کے راستے میں رکاوٹ ہے۔ یہ حکومت کی نااہلی ہے کہ این جی اوز کو تو بینک اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت ہے لیکن مدارس کو نہیں۔ جماعت اسلامی مدارس اور اسلامی مراکز کی نگہبان ہے۔ مدارس کیخلاف اٹھنے والے ہاتھ کاٹ دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکزالاسلامی کوٹکے صاحب آباد ضلع دیر بالا میں ختم بخاری و تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے نائب امیر مولانا اسداللہ، ایم پی اے سعید گل جامعہ المرکزالاسلامی کے مہتمم حافظ فضل الرحمن و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے امتحان میں کامیاب ہونے والے طلبہ و طالبات میں اسناد تقسیم کیں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا جزو ہے، عقیدہ ختم نبوت تمام مسلمانوں کے عشق نبی کا مظہر ہے، قانون تحفظ ناموس رسالت کے خاتمے کے لیے بیرونی دباؤ قبول نہیں، بہر صورت اس قانون کی حفاظت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سود کے خاتمے کے لیے جماعت اسلامی نے تاریخی جدوجہد کی ہے، ہم نے اسمبلیوں میں اس کیخلاف جدوجہد کی۔ عدالت عظمیٰ اور وفاقی شرعی عدالت میں سود کیخلاف جماعت اسلامی نے درخواستیں دی ہیں۔ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں پاناما زدہ اور کرپشن کے بادشاہ رکاوٹ ہیں، ان سے چھٹکارا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں سیکولر جماعتوں کی شکست نوشتۂ دیوار ہے۔ سیکولر جماعتیں اپنا بوریا بستر گول کرلیں، صوبے میں دینی جماعتوں کی حکومت آئے گی۔