ماسکو( مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور روس کے درمیان پہلی باربین الوزارتی سطح پر مذاکرات ہوئے ہیں۔پاکستانی قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ناصر خان جنجوعہ کی قیادت میں پاکستانی وفد نے گزشتہ روز روس کا دورہ کیا۔پاکستانی حکام کو اس دورے کی دعوت روس کے قومی سلامتی کے سیکرٹری نکولائی پیٹروشیف نے دی تھی۔ناصر جنجوعہ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق پاکستان کے وفد میں قومی سلامتی ڈویژن، وزارت دفاع، وزارت دفاعی پیدوار کے میجر جنرل کی سطح کے افسران اور وزارت داخلہ، اسپیس اینڈ اپرایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن، سپارکو اور دیگر وزارتوں کے اعلیٰ عہدیدار شامل تھے۔ماسکو میں ہونے والے مذاکرات میں عالمی سطح پر بدلتی صورت حال خصوصاً اس کے تناظر میں خطے کو درپیش سیکورٹی چیلنجز کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔وفود کی سطح پر علاقائی روابط اور خفیہ معلومات کے تبادلے، خلائی سائنسز، سیکورٹی، معیشت، تجارت، سائبر سیکورٹی جیسے شعبوں میں قریبی تعاون کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔علاوہ ازیں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ بھی سرکاری دورے پر ماسکو پہنچے جہاں حکام نے ان کا شاندار استقبال کرتے ہوئے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانوں کی دھنیں بھی بجائی گئیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے روسی فوجی سربراہ سے ملاقات کی، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں کی قدر کرتے ہیں، خطے میں امن و استحکام کے لیے پاک فوج کا کردار گرانقدر ہے، روسی فوجی سربراہ کا کہنا تھا کہ روس پاکستان کے ساتھ فوجی تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے۔اس موقع پرجنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ خطے کی پیچیدہ صورتحال کو سلجھانے میں روس کا مثبت کردار رہا ہے، پاکستان بھی روس کے ساتھ باہمی فوجی تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔جنرل باجوہ نے مزید کہا کہ پاکستان خطے میں قیام امن کے لیے اپنا کردارادا کرتا رہے گا، ہم علاقائی تعاون کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔