پنجاب حکومت کی زراعت پالیسی بری طرح ناکام ہوچکی ہے،علی احمد گورایہ

126

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)کسان بورڈکے ڈویژن صدرعلی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی موجودہ زراعت پالیسی بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔گنے کی طرح اب گندم کے کاشتکاروں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔خادم اعلیٰ پنجاب کسانوں سے آخری نوالہ بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔شوگر مل مالکان کے بعداب پنجاب حکومت کاشتکاروں کا استحصال کرتے ہوئے زراعت کے شعبے کو سخت نقصان پہنچارہی ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے باردانہ کے حصول میں مشکلات کاشکارکسانوں کے وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے۔ملکی معیشت کا زیادہ ترانحصار زراعت پر ہے مگر اس اہم شعبے سے حکومت پہلو تہی برت رہی ہے۔ناقص حکمت عملی اور پلاننگ کے فقدان سے کسان دن پردن بدحال ہورہا ہے۔اس وقت گندم سینٹروں پرکسانوں کی تذلیل ہورہی ہے۔حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو کسان بورڈ صوبے بھر میں شدید احتجاج کریگا۔ہم کاشتکاروں کے مسائل کے حل تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہاکہ کسان بورڈ نے اس سے قبل گنے کے کاشتکاروں کے حقوق کے لیے بھرپورآوازاٹھائی ہے۔حکمرانوں کی ساری توجہ سڑکیں بنانے اور توڑنے پر مرکوزہوچکی ہے۔گندم کے کاشتکاروں کوباردانہ نہیں مل رہا۔انہوں نے کہاکہ ملک کی 70فیصد آبادی شعبہ زراعت سے وابستہ ہے۔جب تک کاشتکاروں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل نہیں ہوں گے، زرعی انقلاب برپانہیں ہوسکتا۔ حکومت سنجیدگی کامظاہرہ کرتے ہوئے مؤثرزرعی پالیسی وضع کرے۔انہوں نے کہاکہ بھارت سمیت چین،کینیڈا،امریکا،جرمنی،سوئٹزرلینڈ جیسے ممالک نے اپنے شعبہ زراعت کوترقی دے کر خوشحالی کی منازل طے کی ہیں۔ہمیں بھی ترقی یافتہ ممالک کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔