واٹر بورڈ بلک سپلائی لائنوں سے غیرقانونی کنکشن ختم کرنے میں ناکام 

85

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ( کے ڈبلیو اینڈ ایس بی ) قومی شاہراہ سے زیرزمین گزرنے والی بلک واٹر لائنوں سے غیر قانونی حاصل کیے گئے 12 اور 6 انچ قطر کنکشن کو منقطع کرنے میں ناکام ہوچکی جس کی وجہ سے ان ہی لائنوں سے دو مزید کنکشن کھوئی گوٹھ کے لیے حاصل کرلیے گئے۔ یاد رہے کہ جسارت نے 12 اپریل کی اشاعت میں قومی شاہراہ سے گزرنے والی بلک واٹر لائنوں سے 12 اور 6 انچ قطر کے دو غیرقانونی کنکشنز صالح محمد گوٹھ کے لیے لیے جانے کا انکشاف کیا تھا۔ جسارت کی اس خبر پر چیف انجینئر غلام قادر عباس نے اپنی لاعلمی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کوئی کنکشن ہوا ہوگا تو وہ غیرقانونی ہوگا جسے کاٹ دیا جائے گا۔ تاہم واٹر بورڈ کے متعلقہ ایگزیکٹیو انجینئر تابش رضوی کا دعویٰہے کہ انہوں نے غیر قانونی کنکشن لینے کی اس کوشش کو ناکام بنادیا اور پائپ لائن کو آگ لگادی ہے۔ انہوں نے اپنے دعوے میں چند تصاویر بھی بھیجی ہیں جس میں پائپ لائن میں لگی آگ دیکھی جاسکتی ہے جس نے بمشکل ایک گز کے حصے کو اپنی لپیٹ لے رکھا ہے جبکہ بلک لائن سے آنے والا پائپ نظر آرہا ہے۔ جسارت کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق مزید دو کنکشن کھوہی گوٹھ کے علاقے میں واقع فیکٹریوں اور زرعی اراضی کے لیے گئے ہیں جس سے شہر کو فراہم کیے جانے والے پانی سے کم و بیش 7 ملین گیلن یومیہ پانی چوری کیا جارہا ہے۔ ان 6، 4 اور 12 انچ قطر کے کنکشنوں کو حاصل کرنے میں مبینہ طور پر سندھ اسمبلی اور قومی اسمبلی کے اراکین کی پشت پناہی حاصل رہی ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ غیرقانونی کی اطلاعات کا نوٹس لیکر تحقیقات کرائی جائے۔