میٹرز کی تنصیب،واٹربورڈ نے سندھ حکومت سے 91 کروڑمانگ لیے

133

کراچی (رپورٹ: محمد انور) کراچی واٹر بورڈ نے پانی کی بلک لائنوں سمیت تمام پر میٹرز نصب کرنے کے لیے حکومت سندھ سے 91 کروڑ 34 لاکھ روپے طلب کرلیے ہیں۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ رقم سالانہ ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ سے مختص کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ جن میں 81 کروڑ 34 لاکھ روپے میٹرز اور ڈیٹا لوگر کی تنصیب پر خرچ کیے جائیں گے۔ جبکہ ایک کروڑ روپے رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ سے مانگے گئے ہے تاکہ اس منصوبے کے لیے ٹینڈرز اور دیگر ابتدائی کام
شروع کیا جاسکے۔یادرہے کہ واٹر بورڈ نے سابق سٹی ناظم مصطفٰی کمال کے دور 2008 میں پانی کے تمام لائنوں پر میٹرز نصب کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا اس منصوبے کے تحت برطانیہ سے میٹرز منگوائے گئے تھے جو لائنوں پر نصب کرنے کے بجائے سی او ڈی فلٹر پلانٹ کے اسٹور میں رکھ دیے گئے تھے۔ تاہم رواں سال مارچ میں واٹر کمیشن نے لائنوں پر میٹرز نصب کرنے کی ہدایت کی جس پر تازہ پی سی ون بناکر حکومت کو بھیجا گیا۔ جس کے تحت 421 واٹر میٹرز اور ڈیٹا لوگر لگانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس ضمن میں بورڈ کے ایک ذمے دار افسر نے نمائندہ جسارت کے استسفار پر بتایا کہ نئے منصوبے کے تحت پرانے میٹرز کو بھی نصب کیا جائے گا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2008 میں ایک 64 میٹر جس ایگزیکٹو انجینئر کی سفارش سے خریدے گئے تھے وہ دس سال گزرنے کے باوجود مکمل نہیں لگاسکے لیکن مزکورہ انجنیئر اس عرصے میں ترقی پاکر سپرنٹنڈنگ انجینئر بن گیا ہے۔ مزکورہ باریش انجنیئر اپنے اپ کو ایماندار تو ظاہر کرتا ہے لیکن فرائض اس طرح ادا نہیں کرتا جو اس کا تقضہ ہے۔ معلوم ہے کہ نئے میٹرز اور لوگر لگانے کا پورا ممصوبہ بھی اسی انجینئر کے حوالے کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر میٹرز کی تنصیب کا کام چھ ماہ میں مکمل ہوگیا تو اس سے یہ پتا لگ سکے گا کہ کتنا پانی کس ذریعہ سے آرہا ہے اور کس علاقے کتنی مقدار میں یومیہ فراہم کیا جارہا ہے۔ #