حکومت عوام کو علاج معالجے کی سہولت دینے میں ناکام ہوگئی ہے

154

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی )جماعت اسلامی حلقہ پی پی68کے امیر میاں زبیرلطیف ،چودھری نویداسلم،میاں عبدالستاربیگا اوررانانعیم اکرم ودیگرنے کہا ہے کہ حکومت عوام کو علاج معالجے کی بنیادی سہولتیں دینے میں ناکام ہوگئی ہے۔ سرکاری اسپتالوں میں مریضوں کو بیڈ تک دستیاب نہیں ،مجبوراً ایک ایک بیڈ پر تین تین مریض لیٹے ہوتے ہیں۔ فیصل آباد کے اسپتالوں کی دگرگوں صورتحال دیکھ کر اندازہ ہوتاہے کہ حکومت کے نزدیک تعلیم اور صحت کی کوئی اہمیت نہیں۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں سب سے مقدس پیشہ علاج معالجے کا ہے ،لوگوں کو جسمانی تکلیفوں سے نجات دلانے کے ساتھ ساتھ روحانی مسائل اور پریشانیوں کا علاج کرنا بھی ضروری ہے۔ڈاکٹروں، انجینئرز، علما اکرام اور معاشرے کے پڑھے لکھے لوگوں کو آگے بڑھ کر ملک میں اسلامی انقلاب کی جدوجہد کے لیے ساتھ دینا چاہیے تاکہ معاشرے کو موجودہ گھمبیر صورتحال سے نکالا جاسکے۔ زبیرلطیف نے کہاکہ جس نظام میں عام آدمی کو تعلیم، صحت، روزگار اور انصاف جیسی بنیادی سہولتیں نہیں ملتیں، ہم اس نظام کو نہیں مانتے۔ ملک پر چند برسوں سے ظلم و جبر کا نظام مسلط ہے۔ لینڈ، شوگر اور ڈر گ مافیا کا یہ نظام عام آدمی کا استحصال کر رہاہے۔ سیاست، جمہوریت اور ریاست پر ان لوگوں کا قبضہ ہے جنہوں نے ناجائز طریقے سے دولت بنائی اور پھر اس دولت کے بل بوتے پر پورے انتخابی نظام کو یرغمال بنا کر اقتدار کے ایوانوں میں پہنچ گئے۔ انہوں نے کہاکہ آج حکومت اور اپوزیشن کے کچھ لوگ آئین سے دفعہ باسٹھ تریسٹھ کو نکالنے کی باتیں کر رہے ہیں، قوم دستور پاکستان سے اسلامی دفعات کو نکالنے کی قطعاً اجازت نہیں دے گی پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ باسٹھ تریسٹھ پر پورا نہ اترنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ حکمران آئین میں دیے گئے عوام کے حقوق کے بجائے صرف اپنے اختیارات اور مفادات کی بات کرتے ہیں۔ اپوزیشن میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو حکمرانوں سے بھی زیادہ احتساب سے ڈرتے ہیں۔ یہ لوگ دوسروں کا احتساب تو چاہتے ہیں مگر خود کو احتساب سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عدالت کرپشن میں ملوث کچھ لوگوں کو ایسی سزائیں دے کہ آئندہ کسی کو قومی دولت لوٹنے کی جرأ ت نہ ہو۔