نیلسن اور نیسکول کے بے نامی دار مالک نواز شریف ہیں،تفتیشی افسر

264
نیلسن اور نیسکول کے بے نامی دار مالک نواز شریف ہیں،تفتیشی افسر
نیلسن اور نیسکول کے بے نامی دار مالک نواز شریف ہیں،تفتیشی افسر

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایون فیلڈ ریفرنس آخری مراحل میں داخل ہوگیا۔ تفتیشی افسر عمران ڈوگر نے اپنے بیان میں بتایا نیلسن اور نیسکول کے بے نامی دار مالک نواز شریف ہیں، جے آئی ٹی خط کے جواب میں برطانوی حکام نے شریف خاندان کا نام نہیں لکھا۔ احتساب عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ حارث اور نیب پراسیکیوٹر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ احتساب عدالت میں جج محمد بشیر نے نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔ وکیل خواجہ حارث کی گواہ عمران ڈوگر پر جرح دوسرے روز بھی جاری رہی۔لندن فلیٹ ریفرنس کے تفتیشی افسر عمران ڈوگر نے عدالت کو بتایا کہ لندن حکام کے نام خط میں جے آئی ٹی نے لندن فلیٹس کے اصل اور بینیفیشل مالکان کا پوچھا تھا۔ برطانوی جواب میں نوازشریف اوران کے بچوں کا نام بطور مالک نہیں۔ لندن فلیٹس کی لینڈ رجسٹری،
یوٹیلیٹی بلز اور کونسل ٹیکس اسٹیٹمنٹ کی دستاویزات میں نوازشریف، مریم نواز، حسن اور حسین نواز کے نام نہیں۔نیلسن اور نیسکول کے بے نامی دار مالک نواز شریف ہیں۔ خواجہ حارث نے سوال اٹھایا کہ واجد ضیا کے علاوہ کسی گواہ نے لندن فلیٹس کی ملکیت سے متعلق بتایا؟ جس پرتفتیشی افسر نے کہا کہ یہ وائٹ کالر کرائم ہے، اس میں ان ڈائریکٹ تفتیش ہوتی ہے۔نیب کے گواہ عمران ڈوگر نے مزید بتایا کہ مریم نواز اور حسین نواز حدیبیہ پیپر ملز کے ڈائریکٹر شیئرز ہولڈر تھے۔ یہ درست ہے کہ کوئین بینچ کے فیصلے میں ایون فیلڈ ہاؤس کا ذکر ہے۔ لندن فلیٹس آف شور کمپنیوں کے ذریعے خریدے گئے تھے۔ نیب کے گواہ عمران ڈوگر پر جرح کے دوران خواجہ حارث اور نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔خواجہ حارث نے کہا کہ سوال پوچھنا ان کا استحقاق ہے، جو سوال پوچھا جائے اسی کا جواب دیا جائے۔ نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے کہا کہ خواجہ حارث گواہ کے جواب کو تبدیل کر کے نہ لکھوائیں۔ جو جواب گواہ نے دیا ہے وہی ریکارڈ کا حصہ ہوگا۔سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز احتساب عدالت میں پیش ہوئے، وفاقی وزراء اور دیگر لیگی رہنما بھی ہمراہ تھے۔ نواز شریف اور مریم نواز کو حاضری کے بعد جانے کی اجازت دے دی گئی۔