کوئٹہ: کوئلے کی کانوں میں امدادی کام مکمل، ہلاکتیں 23 ہوگئیں

118

کوئٹہ (آن لائن) چیف انسپکٹر مائنز افتخار احمد نے کہا ہے کہ کوئٹہ کے علاقے مارگٹ میں اور پی ایم ڈی سی کی کانوں میں ریسکیو آپریشن مکمل کر کے 23 لاشیں نکال لی گئی ہیں جن میں سے 22 سے لاشیں شانگلہ اور1 مارواڑ ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔ تقریباً 3400 فٹ سے زائد کی گہرائی سے کوئلہ نکالا جا رہاتھا جب دونوں کانوں میں حادثات رونما ہوئے، جس میں 9 کان کن زخمی ہو ئے ہیں۔ دوسری جانب کوئٹہ میں اتوار کو پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے زیر اہتمام مارواڑ اور سنجدی میں کان کنوں کی ہلاکت اور
بلوچستان کی کوئلے کی کانوں میں حفاظت کے جدید اور مناسب انتظامات نہ ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کوئٹہ پریس کلب کے باہر ہونے والے اس مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل لالا سلطان کا کہنا تھا کہ حفاظتی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ان کانوں میں حادثات اب معمول بن گئے ہیں۔ انہوں نے کوئلے کی کانوں میں حادثات کی ایک بڑی وجہ ٹھیکیداری نظام کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹھیکیدار اپنے آپ کو سیفٹی یا مزدوروں کے حقوق کے حوالے سے ذمے دار نہیں سمجھتے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ 2010ء سے لیکر اب تک بلوچستان میں کوئلے کی کانوں میں پیش آنے والے واقعات میں 200 سے زائد کان کن ہلاک ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ معدنیات بھی مزدوروں کے حقوق کے حوالے سے اپنی ذمے داریوں کو پورا نہیں کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو اس کا ازخود نوٹس لینا چاہیے تاکہ حادثات کے ذمے دار افراد کو قانون کے مطابق سزا دی جاسکے۔