دینی جماعتوں کی قیادت ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے

57

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی کے ضلعی امیر اور امیدوار این اے 109 سردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں سیکولر و لبرل سیاسی پارٹیوں کے مقابلے میں اسلام و نظریہ پاکستان کی محافظ دینی قوتیں ہی فتح یاب ہوں گی۔ صرف دینی جماعتوں کی دیانت دار قیادت ہی ملک کو موجودہ سیاسی و معاشی بحرانوں سے نکال سکتی ہے، نظام مصطفی کے علاوہ امن و انصاف کا اور کوئی راستہ نہیں، آئندہ الیکشن میں قوم کو سرپرائز دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے النجف کالونی میں عوامی رابطہ مہم کے دوران کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ یا سابقہ حکومتوں میں رہنے والوں کے اندر یہ صلاحیت نہیں کہ وہ ملک کو اندرونی و بیرونی محاذ پر درپیش مسائل سے نکال سکیں۔ اقتدار کی باریاں لینے، پارٹیاں بدلنے اور قومی دولت سے جیبیں بھرنے والوں پر سے عوام کا اعتماد اٹھ گیا ہے۔ قوم آزمائے ہوئے سیاست دانوں کو آزمانے کے بجائے اس بار کرپشن سے پاک دینی قوتوں کا ساتھ دیں۔ پاناما، دبئی، لندن لیکس اور قرضے معاف کروانے والوں کی فہرستوں میں کسی دینی جماعت کے رہنما کا نام نہیں آیا۔ آئندہ انتخابات میں عوام صاف ستھرے امیدواروں کو منتخب کر کے ملک سے کرپشن کی جڑوں کو ہمیشہ کے لیے کاٹ پھینکیں گے۔ اس وقت حقیقی متبادل قوت صرف متحدہ مجلس عمل ہے جو عوام کی حقیقی نمائندہ ہے۔ میدان میں موجود باقی تمام پارٹیوں کو عوام نے آزمالیا ہے۔ آزمائے ہوئے سیاستدانوں کو ایک بار پھر آزمایا گیا تو یہ ایک المیہ ہوگا، جس کا خمیازہ قوم کو آئندہ پانچ سال تک بھگتنا ہوگا۔ وطن عزیز کو اس وقت ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو عوام کے دکھوں کا مداوا کرسکے۔ جن حکمرانوں کو قوم نے تین تین بار ووٹ دے کر منتخب کیا انہوں نے اس کے بدلے قوم کو مہنگائی، کرپشن، لوڈشیڈنگ، بے روزگاری اور ٹارگٹ کلنگ کا تحفہ دیا ہے۔ ملک لوٹنے والے اسے بحرانوں سے نہیں نکال سکتے۔