کراچی پر گداگروں کی یلغار

229

جس طرح پورے ملک کو بزنس اور ٹیکس دینے میں کراچی کا ثانی نہیں اسی طرح پورے ملک کے لیے بلکہ ساری دنیا میں خیر کے کاموں کے حوالے سے بھی کراچی کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہر سال عید بقر عید کے موقع پر اور رمضان میں ہزاروں کی تعداد میں بھکاری ملک کے مختلف شہروں سے کراچی کا رخ کرتے ہیں ۔ اس حوالے سے یہ بات مذاق بن گئی ہے کہ بعض شہروں سے بھکاری ایکسپریس چلائی جاتی ہے۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ پہلے پہل رمضان المبارک کے آخری عشرے میں آنے والے چند سو بھکاری اب لاکھوں تک پہنچ گئے ہیں۔ویسے بھی آج کل بازار، مسجد، اسپتال اور ٹریفک سگنل کہیں بھی چلے جائیں بھکاریوں کا ہجوم نظر آتا ہے۔ تازہ خبر ہے کہ بھکاریوں نے مختلف پلوں کے نیچے ،فوڈ سینٹرز اور مارکیٹوں کے ارد گرد ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ یہ سارا کام شہری پولیس اور انتظامیہ کی زیر نگرانی اور زیر سرپرستی ہوتا ہے اورپولیس بھرپور تعاون کرتی ہے۔ باقاعدہ ٹھیکے دے کر بھکاریوں کو اڈے دیے جاتے ہیں ۔ دنیا بھر میں بھکاریوں کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے لیکن پاکستان میں اس کو بھی دھندا بنالیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں ایسے افراد بھی ٹریفک سگنلوں پر نظر آتے ہیں جو خود کو ہیجڑا ظاہر کرتے ہیں لیکن ان ہی کے کچھ ساتھیوں نے انکشاف کیا ہے کہ ان میں سے 80فیصد مرد ہوتے ہیں اور میک اپ کر کے اپنا حلیہ ہیجڑوں جیسا بنا کر مکروہ کاروبار بھی کرتے ہیں۔