نیب سے بات ہوگئی ہے‘ ہر ممکن تعاون کرینگے‘ سمیع صدیقی

224

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی ( کے ڈی اے ) کے ڈائریکٹر جنرل سمیع صدیقی نے کہا ہے کہ نیب کی اچانک چھاپہ مار کارروائیوں کی وجہ سے کے ڈی اے کے افسران میں خوف و ہراس پیدا ہوگیا تھا تاہم اب حکام نے میرا مؤقف تسلیم کرتے ہوئے اس طرح کے ایکشن کم کردیے ہیں۔وہ بدھ کو ” جسارت ” سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں نے نیب کے مقامی ڈائریکٹر تک یہ بات پہنچائی تھی کہ انہیں کسی بھی مقدمے کی تفتیش کے لیے جو بھی دستاویزات اور فائلیں چاہئیں
خط بھیج کر منگواسکتے ہیں کہ اس ضمن میں کے ڈی اے کی جانب سے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا جبکہ کے ڈی اے اور نیب کے مابین رابطے کے لیے ادارے کے سیکرٹری فضیل بخاری کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔ ڈی جی کے ڈی اے کا کہنا تھا کہ ادارے میں ایمانداری و دیانت داری سے فرائض کی ادائیگی کے لیے وہ خود احتسابی نظام رائج کررہے ہیں اور ہر محکمے کے امور پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مالی مشکلات کے باعث چند ماہ قبل تک تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ہورہی تھی لیکن اب ترجیحی بنیاد پر تنخواہوں کا اجراکیا جانے لگا ہے ،اس حوالے سے مزید اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال کا بجٹ صوبائی حکومت کے بجٹ کے فوری بعد پیش کردیا جائے گا۔ بجٹ میں نئی ہاؤسنگ اسکیموں کا بھی اعلان کیا جائے گا۔ سمیع صدیقی نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے کے ڈی اے کی مالی مدد کے لیے 5 کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ جاری کی ہے۔ تاہم کے ڈی اے کو عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق اپنے رفاہی پلاٹوں، تجاوزات ہٹانے اور نئی اسکیموں کے لیے کم از کم 2 ارب روپے درکار ہیں۔