سندھ کا کھربوں کا بجٹ

160

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گزشتہ جمعرات کو صوبے کا بجٹ پیش کر دیا ہے جس کا حجم11کھرب 44 ارب روپے ہے ۔ وفاقی حکومت نے گزشتہ دنوں جب نئے مالی سال کا بجٹ پیش کیا تھا تو بجا طور پر یہ اعتراض کیا گیا تھا کہ جس حکومت کی مدت ختم ہونے میں چند دن رہ گئے ہیں اسے پورے سال کا بجٹ پیش کرنے کا اختیار نہیں ہے ۔ تاہم وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نئی حکومت آئی تو اسے تبدیلی کرنے کا اختیار ہو گا ۔ اس کے ساتھ یہ دعویٰ بھی کیا کہ نئی حکومت اس بجٹ میں کوئی تبدیلی نہیں لا سکے گی گویا یہ کسی کمی پیشی سے مبرا ہے ۔ اعتراض کرنے والوں میں پیپلز پارٹی پیش پیش تھی لیکن اب سندھ پر حکمران پیپلز پارٹی نے بھی یہی کام کیا ہے اور پورے سال کا صوبائی بجٹ پیش کر دیا ہے ۔ کہا تو یہ گیا ہے کہ یہ بجٹ 4 ماہ کے لیے ہے لیکن 11کھرب 44 ارب روپے کابجٹ 4 ماہ کے لیے نہیں ہو سکتا، یہ پورے سال کا بجٹ ہے ۔ اس کی بنیادی وجہ پیپلز پارٹی کا یہ خیال ہے کہ عام انتخابات کے بعد بھی سندھ پر اس کی حکومت رہے گی ۔ اس کے باوجود جو اعتراض وفاق کے بجٹ پر کیا گیا اس کی زد سندھ کے بجٹ پر بھی پڑتی ہے۔ وفاق ہو یا صوبے ، چند ماہ کا بجٹ پیش کرنے میں کئی تکنیکی رکاوٹیں ہیں ۔ا یسے میں یہ واضح اعلان کرنا چاہیے تھا کہ بجٹ پورے سال کے لیے ہے ۔ سندھ کے بجٹ میں کام کی بات یہ ہے کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔ مہنگائی کے پیش نظر یہ اضافہ کم ہے لیکن نہ ہونے سے بہتر ہے ۔ بجٹ میں خسارے کا تخمینہ 20 ارب روپے لگایا گیا ہے ۔ وفاق ہو یا صوبے ، بجٹ ہمیشہ خسارے ہی کا ہوتا ہے اور پھر سارا سال یہ خسارہ عوام کا خون نچوڑ کر پورا کیا جاتا ہے یا بیرونی اور اندرونی قرضوں کا بوجھ بڑھایا جاتا ہے ۔ عوام نے کسی بھی بجٹ سے اپنے لیے کسی بہتری کی توقع رکھنا چھوڑ دیا ہے ۔ انہیں معلوم ہے کہ ہر بجٹ ان کے لیے مہنگائی بڑھنے کی خبر لے کر آئے گا ۔ سندھ کے بجٹ میں نہ کوئی نیا ٹیکس لگایا گیا اور نہ ہی کوئی ترقیاتی اسکیم رکھی گئی ۔ عوام پر پہلے ہی اتنے بے شمار ٹیکس عاید ہیں جو برداشت سے باہر ہیں ۔ لیکن نیا ٹیکس نہ لگانے سے اس بجٹ کو انتخابی بجٹ کہا جا سکتا ہے ۔کراچی کے لیے کوئی نئی میگا اسکیم جاری نہیں کی گئی ۔ شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ سندھ حکومت کراچی سے مایوس ہے ۔ حزب اختلاف نے حسب روایت بجٹ مسترد کر دیا تاہم بجٹ میں کچھ اچھی باتیں بھی ہیں جو ابھی اعلانات تک محدود ہیں۔