ایس بی سی اے کا ایک اور ڈی جی نیب تحقیقات کی لپیٹ میں 

368

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) نیب نے کرپشن کے الزام میں سندھ بلڈنگز کنٹرول اتھارٹی ( ایس بی سی اے ) کے ڈائریکٹر جنرل کے خلاف وسیع پیمانے پر انکوائری شروع کردی ہے۔ یادرہے کہ اس سے قبل ایس بی سی اے کے سابق و مفرور ڈائریکٹر جنرل منظور قادر عرف کاکا نیب کی تحقیقات شروع ہوتے ہی ملک سے فرار ہوچکے ہیں۔ موجودہ ڈائریکٹر جنرل آغا مقصود عباس کے بارے میں نیب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اور ان کے ماتحت بعض افسران مبینہ طور پر پی سی ایچ سوسائٹی کے بلاک 6 کے نصف درجن سے زائد پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات میں ملوث ہیں۔ان مبینہ کرپٹ افسران نے غیر قانونی تعمیرات کے لیے کسی قسم کی کارروائی نہ کرنے کے عوض بھاری رقم بطور رشوت حاصل کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی طرح کے الزامات کی اطلاعات پر نیب نے 10 مئی کو ایس بی سی اے سے نارتھ ناظم آباد ، جمشید ٹاؤن، پی سی ایچ ، کلفٹن بلاک 8 ، کورنگی صنعتی ایریا ، خلیق الزماں روڈ نزد دہلی کالونی میں دی جانے والی بلند عمارتوں کی تعمیرات اور فروخت کی فائلیں طلب کی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ ڈی جی مبینہ طور پر مفرور ڈی جی کے دست راست تھے۔ منظور کاکا نے ہی اثر و رسوخ لگاکر انہیں ڈی جی لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی لگوایا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ منظور کاکا کے ملک سے فرار ہونے کے بعد موجودہ ڈی جی ان کی کرپشن کے شواہد ضائع کرنے کی بھی کوشش کرتے رہے۔ نیب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس شبے پر کہ موجودہ ڈی جی بھی اچانک ملک نہ چھوڑ جائیں ان پر سخت نظر رکھی جارہی ہے ۔