امریکی سفارتکاروں کو لگام ڈالنا حکومت کا احسن اقدام ہے، مشتاق خان

134

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ مینار پاکستان پر دینی جماعتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کا آج کا جلسہ تاریخ ساز ہوگا اور یہ جلسہ گزشتہ سارے ریکارڈ توڑدے گا۔ ایم ایم اے کا جلسہ پاکستانی سیاست میں ایک فیصلہ کن موڑ ثابت ہوگا۔ پاکستان کی سیکولر، لبرل اور آزاد خیال جماعتیں عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں، مینار پاکستان سے اسلامی، فلاحی اور ترقی یافتہ پاکستان کے سفر کا آغاز کریں گے۔ ایم ایم اے کی بحالی سے سیکولر اور لبرل قوتوں پر لرزہ طاری ہے۔ عام انتخابات میں ایم ایم اے حیران کن کامیابی حاصل کرے گی۔ حکومت کی جانب سے امریکی سفارتکاروں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے اور انہیں ویانا کنونشن کے تحت لانے کو سراہتے ہیں، یہی ہمارا مطالبہ تھا۔ پاکستانی حکومت نے اول روز سے امریکیوں کو لگام ڈالی ہوتی تو حالات اس نہج تک نہ پہنچتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی کے صوبائی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امرا صاحبزادہ ہارون الرشید، ڈاکٹر محمد اقبال خلیل، مولانا اسد اللہ، نور الحق، ڈاکٹر ظاہر شاہ اور جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان شریک تھے۔ اجلاس میں فاٹا سمیت خیبر پختونخوا کے صوبائی و قومی اسمبلیوں کے حلقہ جات کی نامزدگیاں تفصیلی طور پر زیر غور آئیں اور تمام حلقوں کی نامزدگیوں کی سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لیے مرکزی پارلیمانی بورڈ بھجوا دیا گیا۔ یاد رہے کہ سفارشات پر حتمی فیصلے کا اختیار جماعت اسلامی کی مرکزی پارلیمانی بورڈ کو ہے۔ صوبائی امیر سینیٹر مشتاق احمد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی جماعتوں کا اتحاد متحدہ مجلس عمل ملک میں بڑی قوت اور حقیقی متبادل بن کر سامنے آیا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ 2018ء کا الیکشن سیکولر ازم کے لیے موت اور امریکا کے آلہ کاروں کے لیے شکست کا دن ثابت ہوگا۔ ملک میں کرپشن کا ناسور کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے ہے، جس نے عوام کو غربت، مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی اور لوڈشیڈنگ کے تحفے دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل پاکستان کو اس کی حقیقی منزل اسلامی نظام سے ہمکنار کرنے کے لیے جہاد کبیر کررہی ہے۔ آج کا جلسہ قومی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا، کرپٹ اشرافیہ، پیسے پر بکنے اور طبلے بجا کر ناچنے والے اللہ والوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ سیکولر، لبرل اور اسٹیٹس کو پارٹیوں میں سب پاناما اور نیب زدہ سیاستدان جمع ہوئے ہیں، صاف اور شفاف قیادت ایم ایم اے کے پاس ہے۔ آج کے جلسے میں انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔ ضلعی انتظامیہ نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو مزاحمت کریں گے اور حالات کی تمام تر ذمے داری پنجاب حکومت پر عائد ہوگی۔ احتساب کا عمل محض ایک فرد یا خاندان تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ پاناما لیکس میں شامل دیگر 436 افراد کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ احتساب کا عمل انتخابات سے قبل مکمل کرکے قوم کے سامنے رکھا جائے۔ عوام بار بار آزمائے ہوئے سیاستدانوں کے بجائے ووٹ کی امانت عدالت سمیت ہر فورم پر طے شدہ صداقت و امانت کے حامل افراد کے حوالے کریں۔ صادق و امین قیادت پاکستان کو مسائل سے نکال سکتی ہے۔