متنازع بیان، سلامتی کونسل کا نواز شریف کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

186

کراچی (رپورٹ: محمد انور) ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں نواز شریف کے خلاف ممکنہ قانونی کارروائی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس کے شرکاء کی اکثریت اس بات پر متفق تھی کہ یہ بیان ملک اور ریاستی اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ اجلاس میں ” ڈان لیکس” کے مخصوص رپورٹر کی انٹرویو کے لیے خدمات حاصل کرنے اور رپورٹر کو پروٹوکول دینے کے معاملے پر بھی غور کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد ایک ادارے نے سابق وزیراعظم کی 25 دسمبر 2015ء کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے لاہور میں اچانک ہونے والی ملاقات اور لاہور میں ان کی ملکیت میں موجود فیکٹری میں بھارتی باشندوں کی موجودگی کے حوالے سے بھی رپورٹس کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام نے ہدایت کردی ہے کہ مختلف تھانوں میں نواز شریف کے خلاف ان کے بیان پر دی جانے والی درخواستوں پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کے دوران نواز شریف، شاہد خاقان کو اپنا مؤقف درست طریقے سے پیش نہ کرسکے اور نواز شریف کی جانب سے بیان کی وضاحت درست طریقے سے نہ دینے پر وزیراعظم نے ناراضی کا بھی اظہار کیا۔