***۔۔۔۔۔۔بلوچستان ۔۔۔۔۔۔***

138

گنداخہ (آئی این پی )پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سابق ایم پی اے میر حیدر خان جمالی نے کہا کہ جس علاقے میں کھیل کے میدان آباد ہوتے ہیں وہاں پر ہسپتال ویران ہوجاتے ہیں نوجوان کھیلوں سے دلچسپی رکھیں اس سے نوجوان صحت مند رہتے ہیں اور کئی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں مجھے بڑی خوشی ہوئی کہ گنداخہ میں سپر لیگ جیسا بڑا ایونٹ ہوا ہے میرا آپ نوجوانوں کھلاڑیوں کے ساتھ مکمل تعاون رہے گا ۔وہ گنداخہ سپر لیگ کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل میچ کی تقریب کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی میر حیدر خان جمالی نے ونر ٹیم گنداخہ ٹائیگرز اور رنر ٹیم گنداخہ سلطان کی ٹیم کو ٹرافیاں اور نقد انعام دئیے پی پی رہنما سمیع اللہ جمالی احسان جمالی ایس ایچ او گنداخہ پنھل خان جمالی بھی موجود تھے**نوابزادہ میر امان اللہ خان زرکزئی نے کہا ہے کہ حکمران اور سیاست دان آپس میں مل کر ملک میں جاری پانی کے بحران کا مسئلہ حل کریں کیونکہ دن بدن قلت آب کا مسئلہ شدت اختیار کرتا جارہاہے لیکن سیاستدان اور حمکران کو اپنا اقتدار بچانے کے لیے رات دن کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔یہ بات نوابزادہ میر امان اللہ خان زرکزئی نے ٹیلی فون پر گنداخہ پریس کلب ضلع جعفرآباد کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے مذید کہا کہ اس وقت دنیا میں انسان جانور اور معشیت کا دارومدآر پانی پر منحصر ہے کیونکہ اگر ملک میں پانی کے بحران کا حل نہ نکالا گیا تواس کے نتائج انتہائی خطرناک پڑیں گے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پٹ فیڈر کنال سے ایک منصوبے کے تحت کوئیٹہ کو پانی کی سپلائی کا منصوبہ زیر غور ہے مگر یہ منصوبہ میری نظر میں ناکام نظر آرہا ہے کیونکہ بولان میں ٹرین بسوں پر مختلف اوقات میں ناخوشگوار واقعے ہوتے رہتے ہیں تو پانی کی پائپ لائن کیسے محفوظ ہوسکتی ہے ،اگر ہمارے حکمرانوں نے پٹ فیڈر کینال سے کوئٹہ تک پانی پہنچادیا تو پھر یہ بھی ماہرین سے امید ہے کہ پٹ فیڈر کا پانی چاند تک پہنچائیں گے انہوں نے کہا کہ مجھے یہ خبر پڑھ کر خوشی ہوئی ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے پانی کے مسئلے کا ازخود نوٹس لیا ہے اور بلوچستان حکومت کو حکم دیا ہے کہ پانی کی فراہمی کے بارے میں جلد رپوٹ دینے کی ہدایت کی ہے لہذا میری حکومت اور سیاستدانوں سے اپیل ہے کہ آپس کی رنجشیں دور کر کے اس پانی کے اہم مسئلے پر توجہ دیں** پشتونخواملی پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے کہاہے کہ ہم الیکشن کمیشن کی موجودہ حلقہ بندیوں کو یکسر طورپر مستردکرتے ہیں، پشتون بلوچ صوبے میں پشتونوں کیساتھ ناروا سلوک کو کسی بھی صورت قبول نہیں کرینگے۔ وہ پشتونخوامیپ ضلع ہرنائی خوست علاقائی یونٹ کلی سرلیزہ میں شمولیتی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ عبدالرحیم زیارتوال نے کہاکہ 2013 ء الیکشن میں ہرنائی کے غیور عوام سے جووعدے کیے تھے وہ پورے کرکے ہرنائی کے عوام پرکوئی احسان نہیں کیا بلکہ حق نمائندگی اداکیاہے،جنوبی پشتونخوا کے مختلف حلقوں ہرنائی ، شیرانی ، موسیٰ خیل، سبی ، کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں کو ختم کرنے اور کوئٹہ کے پشتون آبادی والے علاقے اور پشتون قوم کی مکمل طورپر کوئٹہ کے 9 حلقوں میں نظرانداز کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن نے یکسر اور یکطرفہ طورپر پشتون علاقوں اور عوام کو جس طرح اپنے حلقوں میں حق رائے دہی اور حق نمائندگی سے محروم کرنے کی ناروا سازش کی ہے وہ ناقابل قبول ہیں** 34میڈیم رجمنٹ کے کمانڈنگ آفیسر و چیف انسٹریکٹرلیفٹیننٹ کرنل رانا محمد آصف نے کہا ہے کہ بلوچستان خوبصورت سرزمین ہے جہاں پر ٹیلنٹ کی کمی نہیں صوبے میں امن وامان کے قیام اور عوام کی جان ومال کی حفاظت کیلیے لیویز فورسز کا کردار اہمیت کا حامل ہے ،پاک افواج لیویز فورسز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلیے وسائل میں رہ کر لیویز کے اہلکاروں کو تربیت فراہم کررہی ہے جس کا مقصد لیویز کی کارکردگی میں اضافہ ہے تاکہ ان جوانوں کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ممکن ہوسکے آج کا دن انتہائی اہمیت کا حامل ہیں کیونکہ آج کے دن لیویز فورسز نے اپنی صلاحیتوں سے ثابت کردیا ہے کہ وہ بھی ہرمیدان میں اپنے وطن کی حفاظت کرسکتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے 34میڈیم رجمنٹ کے زیر اہتمام کی سبی کینٹ کے مقام پرلیویز رسپانس فورس ٹریننگ کی تربیت مکمل ہونے پر پاسنگ آوٹ ہونے والے 95لیویزجوانوں کے اعزاز میں دی جانے والی پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔